• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

چونیاں زیادتی کیس: زیر حراست ملزم سہیل کا اعتراف جرم

شائع November 6, 2019
ملزم نے چونیاں کے جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو 164 کا بیان ریکارڈ کروایا—فائل/فوٹو:ڈان
ملزم نے چونیاں کے جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو 164 کا بیان ریکارڈ کروایا—فائل/فوٹو:ڈان

پنجاب کے ضلع قصور کی تحصیل چونیاں میں بچوں کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کے الزام میں زیر حراست سہیل شہزاد نے دوران تفتیش اعتراف جرم کر لیا جس کے بعد ان کا بیان جوڈیشنل مجسٹریٹ کے سامنے ریکارڈ کیا گیا۔

پولیس نے گزشتہ ماہ ملزم سہیل شہزاد کو گرفتار کیا تھا جس کے بعد تفتیش کے لیے ان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کیا گیا تھا اور اس دوران نے انہوں نے اعتراف جرم کرلیا۔

پولیس نے سرکاری وکیل عبدالرووف وٹو کے ذریعے لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں درخواست دائر کی تھی کہ ملزم کا 164 کا بیان ریکارڈ کرانا ہے لہٰذا ملزم کو چونیاں میں جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔

مزید پڑھیں:چونیاں واقعہ: ملزم سہیل شہزاد کے جسمانی ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع

انسداد دہشت گری عدالت نے ملزم سہیل شہزاد کو چونیاں لے جاکر بیان ریکارڈ کروانے کی اجازت دی، جس کے بعد ملزم کو چونیاں کے جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو پیش کیا گیا جہاں ملزم کا بیان ریکارڈ کیا گیا۔

پولیس نے 164 کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد ملزم کو جوڈیشل کرنے کی استدعا بھی کی۔

یاد رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے یکم اکتوبر کو چونیاں میں بچوں کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے ملزم سہیل شہزاد کو گرفتار کرنے کا اعلان کیا اور پولیس نے 2 اکتوبر کو لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں ملزم کو پیش کیا تھا اور ان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کیا تھا۔

پولیس نے انسداد دہشت گردی عدالت سے ملزم کا مجموعی طور پر تین مرتبہ جسمانی ریمانڈ کے لیے عدالت پیش کیا جبکہ ملزم نے جرم کا اعتراف بھی کیا۔

یہ بھی پڑھیں:چونیاں میں بچوں کا ریپ،قتل: عثمان بزدار کا ملزم کی گرفتاری کا دعویٰ

گزشتہ سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا تھا کہ ملزم کو 4 میں سے ایک بچے کے قتل اور جنسی استحصال کے خلاف درج ایف آئی آر پر عدالت میں پیش کیا گیا ہے جبکہ دیگر 3 بچوں سے متعلق درج مقدمات میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے تحقیقات جاری ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک ہزار 668 افراد کے ڈی این اے کروائے گئے تھے جن میں سے ملزم سہیل شہزاد کا ڈی این اے مقتول سے میچ ہوا۔

واضح رہے کہ چونیاں کے علاقے رانا ٹاون کے رہائشی سہیل شہزاد پر چار بچوں کے ساتھ بد فعلی کرکے انہیں قتل کرنے کا الزام ہے۔

رواں سال جون سے 8 سے 12 سال کی عمر کے 4 بچے لاپتہ ہوگئے تھے جبکہ 16 ستمبر کی رات کو 8 سالہ فیضان لاپتہ ہوا تھا۔ ان میں سے 3 بچوں کی لاشیں 17 ستمبر کو چونیاں بائی پاس کے قریب مٹی کے ٹیلوں میں سے ملی تھیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024