• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

سکھ یاتریوں کے خیر مقدم کیلئے کرتار پور راہداری تیار ہے، وزیراعظم

شائع November 4, 2019
وزیراعظم عمران خان نے  ریکارڈ وقت میں کرتار پور راہداری کا منصوبہ مکمل کرنے پر اپنی حکومت کو سراہا — فوٹو: عمران خان ٹوئٹر
وزیراعظم عمران خان نے ریکارڈ وقت میں کرتار پور راہداری کا منصوبہ مکمل کرنے پر اپنی حکومت کو سراہا — فوٹو: عمران خان ٹوئٹر

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے 9 نومبر کو کرتار پور راہداری کے افتتاح سے متعلق انتظامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سکھ یاتریوں کے خیر مقدم کے لیے کرتارپور تیار ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ انہوں نے بابا گرونانک دیو جی کے 550ویں جنم کی تقریبات کے موقع پر سکھ یاتریوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی کے لیے پاسپورٹ کی شرط ختم کردی۔

واضح رہے کہ ان سہولیات پر عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما میاں افتخار حسین نے کہا تھا کہ ایک طرف بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظالم ڈھارہا ہے لیکن دوسری جانب وزیراعظم عمران خان بھارتی شہریوں کو بے مثال سہولیات فراہم کررہے ہیں۔

یہی نہیں بلکہ گزشتہ روز پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بہاولپور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس اقدام سے مقبوضہ کشمیر کے عوام حیران ہوجائیں گے کہ پاکستان، کشمیر کاز سے متعلق حقیقت میں سنجیدہ ہے یا نہیں۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کا کرتارپور آنے والے سکھ یاتریوں کیلئے خصوصی رعایتوں کا اعلان

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما احسن اقبال نے 2 روز قبل وزیراعظم عمران خان کی جانب سے پاسپورٹ کی شرط ختم کرکے سیکیورٹی خطرہ مول لینے پر بھی تنقید کی تھی۔

انہوں نے کہا تھا کہ ایسا اقدام شاید ہی کبھی اٹھایا گیا ہو۔

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے یکم نومبر کو کرتارپور زیارت کے لیے آنے والوں کے لیے پاسپورٹ اور ساتھ سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے کے لیے 10 روز قبل اندراج کرانے کی شرائط ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

کرتار پور راہداری کے افتتاح کے انتظامات کے جائزے سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا تھا کہ بھارت اپنی خوشی اور خواہش سے راہداری نہیں کھول رہا۔

یہ بھی پڑھیں: کرتارپور راہداری 9 نومبر کو عوام کیلئے کھول دی جائے گی، وزیراعظم

وزیراعظم نے خدشہ بھی ظاہر کیا تھا کہ سرحد کے دوسرے پار موجود ملک سکھ یاتریوں کو سہولیات کی فراہمی کی کوششوں کو سبوتاژ کرسکتا ہے۔

اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے 'ریکارڈ وقت' میں کرتار پور راہداری کا منصوبہ مکمل کرنے پر اپنی حکومت کو سراہا تھا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ دنیا بھر سے آنے والے سکھ یاتریوں کے خیر مقدم کے لیے کرتار پور راہداری تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ بابا گرونانک کے جنم دن کی تقریبات میں شرکت کے لیے پاکستان آنے والے سکھ یاتریوں کو بھارت کی جانب سے چیکنگ اور کلیئرنس کے بعد صرف اپنی شناخت ظاہر کرنی ہوگی۔

وزیراعظم آفس کے مطابق کرتار پور راہداری سے متعلق اجلاس میں وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری، وزیر داخلہ اعجاز شاہ، وزارت برائے امور خارجہ، دفاع، خزانہ اور مذہبی امور کے سیکریٹریز بھی شریک تھے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپور راہداری کا منصوبہ فعال کرنے سے متعلق معاہدے پر دستخط ہوئے تھے جس کے نتیجے میں رواں ماہ کرتارپور راہدرای کے افتتاح کی راہ ہموار ہوئی تھی۔

4 کلومیٹر طویل راہداری کے ذریعے سکھ یاتری کرتارپور میں دربار صاحب اور بھارت کے شہر گرداس پور میں ڈیرہ بابا نانک کے درمیان بغیر ویزا سفر کرسکیں گے۔

مزید پڑھیں: کرتارپور راہداری پر پاکستان اور بھارت کے درمیان تکنیکی سطح کے مذاکرات

معاہدے کے تحت روزانہ کی بنیاد پر 5 ہزار سکھ یاتری کرتارپور آسکیں گے۔

وزیراعظم عمران خان 9 نومبر کو کرتار پور راہداری کا افتتاح کریں گے اور تقریب میں شرکت کے لیے سابق بھارتی کرکٹر اور قانون ساز نوجوت سنگھ سدھو کو بھی دعوت دی گئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت نے کرتار پور راہداری سے گردوارہ دربار صاحب آنے والے سکھ یاتریوں کے پہلے وفد میں شامل 575 افراد کی فہرست پاکستان کو دی ہے۔

تاہم بھارت سے آنے والے 5 ہزار سکھ یاتریوں کے لیے 76 امیگریشن کاؤنٹر قائم کیے گئے ہیں۔

ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق سرحدی ٹرمینل زیرو پوائنٹ سے 350 میٹر کے فاصلے پر تعمیر کیا گیا ہے اور سکھ یاتریوں کو بسوں میں گردوارہ لے جایا جائے گا جہاں انہیں ایئرپورٹ جیسی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

دربار صاحب کرتار پور بین الاقوامی سرحد سے ساڑھے 4 کلومیٹر کے فاصلے پر ضلع نارروال میں واقع ہے اور سکھوں کے مقدس مقامات میں سے ایک ہے جہاں بابا گرونانک نے اپنی زندگی کے 18 برس گزارے تھے۔


یہ خبر 4 نومبر 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024