سری لنکن الیکشن کمیشن نے انتخابات سے قبل سرکاری ٹی وی کو سینسر کردیا
سری لنکا کے الیکشن کمیشن نے سرکاری ٹی وی اسٹیشن پر انتخابات میں امیدوار سابق صدر کے بھائی کے خلاف جانبداری کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سرکاری چینل کو سینسر کریں گے۔
ان کا یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا انڈیپنڈنٹ ٹیلی وژن نیٹ ورک (آئی ٹی این) کی جانب سے پروگرام نشر کرتے ہوئے گزشتہ حکومت کے عہدیداران پر سابق صدر مہندا راجہ پکسی کے اہلخانہ کے خلاف کرپشن کو روکنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق نشریات کی وجہ سے اپوزیشن کے اہم امیدوار اور سابق صدر کے بھائی گوتا بھایا راجہ پکسی کو نقصان پہنچا۔
مزید پڑھیں: حکمرانوں کی چپقلش نے سری لنکا کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا؟
چیئرمین الیکشن کمیشن مہندا دیشاپریا کا کہنا تھا کہ 'چینل پر پیر سے کمیشن کی منظوری کے بغیر سیاسی مواد نشر کرنے پر پابندی عائد ہوگی'۔
مہندا دیشاپریا کا ٹی وی اسٹیشن کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا کہ 'آئی ٹی این 16 نومبر کو ہونے والے انتخابات کے نتائج آنے تک کسی بھی قسم کا سیاسی مواد الیکشن کمیشن کی اجازت کے بغیر نہیں دکھا سکتا'۔
خط میں کہا گیا کہ 'اسٹیشن کی جانب سے ریکارڈ کی گئی براہ راست تقریبات کو الیکشن کمیشن کو دکھا کر اجازت طلب کرنے کے بعد نشر کیا جائے گا'۔
یہ پہلی مرتبہ ہے کہ سری لنکا کے الیکشن چیف نے ٹی وی اسٹیشن کو سینسر کیا ہو۔
یہ بھی پڑھیں: سری لنکا میں وزیراعظم کا ’تنازع‘، پارلیمنٹ میدان جنگ بن گیا
الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ انہیں دیگر چینل پر جانبداری کی کئی شکایات موصول ہوئی ہیں تاہم وہ ان کے خلاف کارروائی نہیں کرسکتے کیونکہ یہ سارے نجی چینلز ہیں۔
واضح رہے کہ گوتا بھایا راجہ پکسی ایک دہائی تک سیکریٹری دفاع بھی رہ چکے ہیں۔
اپوزیشن کے امیدوار اس وقت فیورٹ قرار دیے جارہے ہیں جبکہ کئی افراد انہیں مہندا راجہ پکسی کا فرنٹ مین بتاتے ہیں جن پر 2 انتخابات تک امیدوار بننے پر پابندی عائد ہے۔
مہندا راجہ پکسی کا دور اقتدار تامل باغیوں کے خلاف خانہ جنگی میں سری لنکا کی فوج کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کیے جانے پر بین الاقوامی تنقید کے بعد ختم ہوا تھا۔
سری لنکا میں انتخابات میں 35 امیدوار نامزد ہیں جبکہ ووٹروں کی تعداد 1 کروڑ 60 لاکھ کے قریب ہے۔