• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

اشتعال انگیز تقریر کیس: کیپٹن (ر) صفدر ضمانت منظوری کے بعد رہا

شائع October 30, 2019
لاہور کی سیشن عدالت نے کیپٹن (ر) صفدر کی درخواست ضمانت 2 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کرلی — فائل فوٹو/ڈان نیوز
لاہور کی سیشن عدالت نے کیپٹن (ر) صفدر کی درخواست ضمانت 2 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کرلی — فائل فوٹو/ڈان نیوز

لاہور کی سیشن عدالت نے پاکستانی اداروں کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر کرنے اور دھمکیاں دینے کے کیس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے داماد اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما کیپٹن (ر) صفدر کی درخواست ضمانت 2 لاکھ روپے مچلکوں کے عوض منظور کرلی۔

عدالت نے کیپٹن (ر) صفدر کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے انہیں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر نے درخواست ضمانت کے لیے سیشن عدالت سے رجوع کیا تھا۔

کیپٹن (ر) صفدر کی جانب سے ایڈووکیٹ فرہاد علی شاہ کے توسط سے دائر کی گئی ضمانت کی درخواست پر ایڈیشنل سیشن جج تجمل شہزاد نے فیصلہ سنایا۔

مزید پڑھیں: اشتعال انگیز تقاریر: کیپٹن(ر) صفدر کی درخواست ضمانت مسترد

وکیل ملزم نے عدالت میں موقف اپنایا کہ کیپٹن (ر) صفدر کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے کیونکہ وہ ایک سیاسی شخص ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 'حکومت کے خلاف تحریک چلانے کی بات کرنا جمہوری حق ہے، اگر اس بیان پر مقدمے درج ہوگئے تو پھر موجودہ حکمرانوں پر بھی مقدمے درج کیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ 'کیپٹن (ر) صفدر کو نواز شریف کا داماد ہونے کی سزا دی جارہی ہے، عدالت انہیں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے'۔

بعد ازاں کیپٹن (ر) صفدر کی جانب سے ظفر اقبال گیلانی نے 2 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرائے جس کے بعد عدالت نے روبکار جاری کر دیا اور انہیں رہا کردیا گیا۔

اس قبل 26 اکتوبر کو لاہور کی مقامی عدالت نے حکومت کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر کے کیس میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما کیپٹن (ر) محمد صفدر کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب پولیس نے کیپٹن (ر) صفدر کو گرفتار کرلیا

خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما کیپٹن (ر) صفدر کو 21 اکتوبر کو اسلام آباد سے لاہور آتے ہوئے پنجاب پولیس نے گرفتار کیا تھا۔

تھانہ اسلام پورہ میں ان کے خلاف درج فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو عوام کو حکومت کے خلاف اکسانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔

ضلعی عدالت نے پولیس کی درخواست پر 22 اکتوبر کو کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ کی منظوری دی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024