• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

آئی ایم ایف ٹیم کی معیشت میں عدم توازن کے خاتمے کیلئے حکومتی اقدامات کی تعریف

شائع October 29, 2019
پاکستان، آئی ایم ایف کی مالی معاونت کی قدر کرتا ہے، ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ — فوٹو: پی آئی ڈی
پاکستان، آئی ایم ایف کی مالی معاونت کی قدر کرتا ہے، ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ — فوٹو: پی آئی ڈی

اسلام آباد: پاکستان کے دورے پر آئی ہوئی بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) مشن ٹیم کے سربراہ نے معیشت میں عدم توازن کے خاتمے کے لیے حکومت پاکستان کے اقدامات اور ان کے نتائج کو سراہا ہے۔

رامیریز ریگو ارنسٹو کی قیادت میں آئی ایم ایف مشن ٹیم کے وفد نے مشیر برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی قیادت میں حکومتی معاشی ٹیم سے ملاقات کی۔

ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ جاری و مالی خسارے کو محدود رکھنے اور شرح مبادلہ کے استحکام سے اس حقیقت کا اظہار ہوتا ہے کہ حکومت نے ملک کے دیرپا اقتصادی استحکام اور پائیدار بڑھوتری کے لیے جو پالیسیاں اپنائی ہیں وہ درست ہیں اور ان کے نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف پروگرام کا پہلا جائزہ، ریونیو شارٹ فال پر خصوصی توجہ

انہوں نے آئی ایم ایف مشن کو بتایا کہ پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے مابین خوشگوار تعلقات قائم ہیں اور ان کے حالیہ دورہ واشنگٹن اور وہاں آئی ایم ایف کے سینئر انتظامی اہلکاروں سے مفید ملاقاتوں کے نتیجے میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں۔

مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان، آئی ایم ایف کی مالی معاونت کی قدر کرتا ہے جبکہ وزیر اعظم عمران خان خود معیشت کے مختلف شعبوں میں پیش رفت کی نگرانی کر رہے ہیں۔

اس موقع پر آئی ایم ایف مشن ٹیم کے سربراہ نے معیشت میں عدم توازن کے خاتمے کے لیے پاکستان کی حکومت کے اقدامات اور ان کے نتائج کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ ایکسچینج ریٹ میں اضافے پر قابو پایا گیا ہے، اس کے علاوہ زری اور مالیاتی استحکام میں بھی کامیابیاں ملی ہیں جس سے واضح ہوتا ہے کہ حکومت درست سمت میں آگے بڑھ رہی ہے۔

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف کا پاکستان سے التوا کا شکار ’ساختی اصلاحات‘ کرنے کا مطالبہ

مشن ٹیم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف مشن مارچ تک ایڈجسٹمنٹ ضروریات اور تقاضوں کے مطابق ایک بامقصد اور پیداواری جائزہ بالخصوص پاور سیکٹر اور مختلف دوطرفہ اور کثیرالجہتی ذرائع سے زرمبادلہ میں اضافے کی طرف دیکھ رہا ہے۔

ملاقات کے دوران گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر، سیکریٹری خزانہ نوید کامران بلوچ، چیئرمین ایف بی آر سید شبر زیدی، اسپیشل سیکریٹری خزانہ عمر حمید خان، وزارت خزانہ کے سینئر حکام اور آئی ایم ایف کے مقامی حکام بھی موجود تھے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024