پی ایس ایل 2020 کیلئے کھلاڑیوں کی کیٹیگری کا اعلان
پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) کے 2020 میں ہونے والے ایڈیشن کے لیے ڈرافٹنگ کے عمل سے قبل کھلاڑیوں کی کیٹیگریز کا اعلان کردیا گیا ہے۔
پاکستان سپر لیگ کے پانچویں ایڈیشن کے لیے ڈرافٹنگ کے عمل سے قبل مقامی کھلاڑیوں کی کیٹیگریز کا ازسرنو تعین کرتے ہوئے ان کا اعلان کردیا گیا ہے۔
پلاٹینم کیٹیگری میں سرفہرست نام قومی ٹی20 کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا ہے جبکہ نئی فہرست کے مطابق شاہین شاہ آفریدی، عماد وسیم، گذشتہ ایڈیشن میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے باؤلر حسن علی اور شاداب خان کو بھی پلاٹینم کٹیگری میں شامل کرلیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ سابق کپتان سرفراز احمد، محمد حفیظ، شعیب ملک، شاہد آفریدی سمیت پلاٹینم کیٹیگری میں مجموعی طور پر 17 کھلاڑی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ ڈائمنڈ، گولڈ، سلور اور ایمرجنگ کیٹیگری میں شامل کھلاڑیوں کے ناموں کا بھی اعلان کیا گیا ہے اور اس عمل کے مکمل ہوتے ہی آئندہ ایڈیشن کے لیے تمام ٹیموں میں کھلاڑیوں کی بھرتی کا عمل شروع ہو گیا ہے۔
کھلاڑیوں کی کیٹیگری کی تجدید کے عمل میں تمام فرنچائنزوں کو بھی حق رائے دہی کے استعمال کا حق دیا گیا البتہ کسی بھی فرنچائز کو اپنی ٹیم میں شامل کھلاڑیوں کے حق یا مخالفت میں ووٹ دینے کی اجازت نہیں تھی اور اس کے بعد فہرست کو حتمی شکل دی گئی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ کے اگلے ایڈیشن کے لیے مقامی کھلاڑیوں کی تجدید کا عمل مکمل ہونے سے ایک سنگ میل عبور کرلیا اور آئندہ سیزن کے تمام41 میچوں کا انعقاد پاکستان میں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل 2020 میں دنیا بھر کے نامور کھلاڑی ایکشن میں نظر آئیں گے اور آئندہ سال فروری سے شروع ہونے والے ایونٹ کے دوران اسٹیڈیم میں بہترین سہولیات کا انتظام کرنے کے ساتھ ساتھ تمام میچوں کی براڈ کاسٹنگ بھی اعلیٰ معیار کے مطابق کی جائے گی۔
پی سی بی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق آئندہ ایڈیشن کے لیے کھلاڑیوں کی تجدید کے عمل میں کھلاڑیوں کی گذشتہ ایڈیشنز سمیت قومی اور بین الاقوامی کرکٹ میں کارکردگی اور کرکٹرز کی ٹی20 فارمیٹ میں مقبولیت کو مدنظر رکھا گیا ہے۔
پاکستان کی نمائندگی کرنے والے کھلاڑیوں کی بنیادی کیٹیگری گولڈ مقرر کی گئی ہے اور نئے قوانین کے مطابق ہر ٹیم گذشتہ ایڈیشن میں شامل زیادہ سے زیادہ 8 کھلاڑیوں کو آئندہ ایڈیشن کے لیے برقرار رکھ سکے گی۔
کیٹیگری مرحلے کے مکمل ہونے سے قبل قومی کرکٹ ٹیم کا حصہ بننے والے 24 سال سے کم عمر کھلاڑی ایمرجنگ کٹیگری کا حصہ نہیں ہوں گے جبکہ 24 سال سے کم عمر کھلاڑی 2 سال سے زائد عرصہ ایمرجنگ کٹیگری کا حصہ نہیں رہ سکتے تاہم 2 سالوں میں 4 یا اس سے کم میچ کھیلنے والے کھلاڑی ایمرجنگ کٹیگری میں برقرار رہ سکتے ہیں۔
کھلاڑیوں کو اسکواڈ میں برقرار رکھنے کے عمل کے مکمل ہونے سے قبل تمام ٹیموں کے پاس کھلاڑیوں کی کیٹیگری میں تنزلی کی درخواست کا حق محفوظ ہوگا۔
اس سلسلے میں اگر کسی ٹیم کی جانب سے کھلاڑی کی تنزلی کی درخواست کی جاتی ہے تو ہر ٹیم کے پاس اس کھلاڑی کو بنیادی قیمت پر اٹھانے کا حق حاصل ہو گا البتہ اگر کوئی بھی ٹیم اس کھلاڑی کو بنیادی قیمت پر لینے میں دلچسپی ظاہر نہ کرے تو اس کھلاڑی کی کیٹیگری میں تنزلی کردی جائے گی۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ کھلاڑی کی تنزلی کی درخواست اس کی رضامندی کے بعد ہی کی جا سکے گی اور جو کھلاڑی 2019 کے ایڈیشن میں شامل نہ تھے، اس کی فہرست بعد میں جاری کی جائے گی۔