• KHI: Fajr 5:28am Sunrise 6:47am
  • LHR: Fajr 5:05am Sunrise 6:29am
  • ISB: Fajr 5:12am Sunrise 6:38am
  • KHI: Fajr 5:28am Sunrise 6:47am
  • LHR: Fajr 5:05am Sunrise 6:29am
  • ISB: Fajr 5:12am Sunrise 6:38am

کپتان بننے کے بعد بابر نے پہلی ہی پریس کانفرنس میں سنگین غلطی کردی

شائع October 25, 2019 اپ ڈیٹ October 31, 2019
بابر اعظم کپتان بننے کے بعد اپنی پہلی پریس کانفرنس میں ڈگمگا گئے— فوٹو: اے پی
بابر اعظم کپتان بننے کے بعد اپنی پہلی پریس کانفرنس میں ڈگمگا گئے— فوٹو: اے پی

پاکستانی ٹی20 ٹیم کے نئے کپتان بابر اعظم اپنی پہلی ہی پریس کانفرنس میں ڈگمگا گئے اور ان کے بیان سے قومی کرکٹ میں نیا تنازع جنم لے سکتا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے گزشتہ جمعہ سرفراز احمد کو ٹیسٹ اور ٹی20 ٹیم کی قیادت سے برطرف کرتے ہوئے اظہر علی اور بابر اعظم کو بالترتیب ٹیسٹ اور ٹی20 کا کپتان بنا دیا تھا۔

مزید پڑھیں: دورہ آسٹریلیا میں جیتنے کی پوری کوشش کریں گے، بابر اعظم

بابر اعظم نے کپتان بننے کے بعد آج پہلی مرتبہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور ٹی20 اسکواڈ اور دورہ آسٹریلیا کے سلسلے میں قومی ٹیم کی تیاریوں کے بارے میں بات کی۔

تاہم پریس کانفرنس کے دوران ناتجربہ کاری نئے کپتان کے آڑے گئی اور ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وہ ڈگمگا گئے اور ایک ایسا جواب دے گئے جو ان کے لیے مسائل کا سبب بننے کے ساتھ ساتھ تنازع بھی کھڑا کر سکتا ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران بابر اعظم سے ٹی20 اسکواڈ میں سینئر کھلاڑیوں کی عدم شمولیت کے حوالے سے سوال پوچھا گیا لیکن ان سے اس کا کوئی صحیح جواب نہ بن سکا اور وہ غیردانستہ طور پر غلطی کر گئے۔

بابر نے کہا کہ ٹیم بنانے کے لیے میری رائے لی گئی تھی اور میں نے چند سینئر کھلاڑیوں کو بھی ٹیم کا حصہ بنانے کی درخواست کی تھی لیکن ٹیم کا اعلان کرنا سلیکشن کمیٹی کا کام تھا۔

یہ بھی پڑھیں: انعام بٹ 2020ء اولمپکس میں میڈل کی واحد امید کیوں؟

'میں نے کہا تھا کہ مجھے یہ ٹیم چاہیے اور اس میں سینئر کھلاڑی بھی ہوں لیکن سلیکشن کمیٹی کا کام تھا کہ وہ ٹیم کا اعلان کریں'۔

یاد رہے کہ دورہ آسٹریلیا کے لیے اعلان کردہ ٹی20 اسکواڈ سے سابق کپتان سرفراز احمد کے ساتھ ساتھ تجربہ کار محمد حفیظ اور شعیب ملک کو بھی ڈراپ کردیا گیا تھا۔

سرفراز کو ان کی خراب فارم پر ٹیم سے ڈراپ کیا گیا البتہ حفیظ اور شعیب ملک کو ڈراپ کرنے پر ماہرین اور شائقین کرکٹ نے انتہائی حیرانی کا اظہار کیا۔

محمد حفیظ اور شعیب ملک کا ٹیسٹ کے ساتھ ساتھ ون ڈے کرکٹ کا کیریئر تقریباً ختم ہو چکا ہے اور شعیب ملک تو 2020 کے ٹی20 ورلڈ کپ کو اپنے کیریئر کا آخری ایونٹ بھی قرار دے چکے ہیں جبکہ محمد حفیظ بھی ممکنہ طور پر ایونٹ کے بعد ریٹائر ہو جائیں گے تاہم وسیع تجربے کے باوجود دونوں کھلاڑیوں کو ڈراپ کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: سرفراز احمد کو ٹیم سے ڈراپ کرنے میں کوئی سازش نہیں، مصباح

سلیکشن کمیٹی کا کہنا تھا کہ اسکواڈ 2020 کے ٹی20 ورلڈ کپ کو مدنظر رکھ کر منتخب کیا گیا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ شاید اب یہ دونوں ہی سینئر کھلاڑی بورڈ اور ٹیم مینجمنٹ کے مستقبل کے پلان کا حصہ نہیں ہیں۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ دونوں کھلاڑیوں نے حال ہی میں کیریبیئن پریمیئر لیگ میں عمدہ کھیل پیش کیا تھا خصوصاً شعیب ملک نے اپنی ٹیم کو کئی میچوں میں تن تناہ فتح سے ہمکنار کرایا تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Saeed Memon Oct 25, 2019 10:17pm
Babar did not make any mistake. He spoke the truth that he asked for some senior players. But it was up to selection committee to select the team. Where is the mistake. Well done Babar. Had Sarfraz been so forth right and taken a stand against the inclusion of certain players and not inclusion of certain players, he would not have been blamed for loosing all the three T20 matches. Off course his own form and certain decisions as a captain also played their part.

کارٹون

کارٹون : 13 نومبر 2024
کارٹون : 12 نومبر 2024