کیا شہزادہ ہیری ذہنی بیماری کا شکار ہیں؟
حال ہی میں برطانوی شہزادہ ہیری نے اپنے بڑی بھائی شہزادہ ولیم سے اختلافات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’اس وقت دونوں الگ الگ راہوں پر گامزن ہیں‘۔
شہزادہ ہیری نے بھائی سے اختلافات کا اعتراف گزشتہ ماہ افریقی دورے کے دوران برطانوی ٹی وی ’آئی ٹی وی‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کیا تھا، جسے گزشتہ ہفتے دستاویزی فلم کے طور پر نشر کیا گیا۔
اس دستاویزی فلم میں شہزادہ ہیری کی اہلیہ میگھن مارکل نے بھی شاہی خاندان کی بہو بننے کے بعد اپنے ساتھ ہونے والے مسائل پر کھل کر بات کی تھی اور یہ بھی اعتراف کیا تھا کہ ابتدائی مہینوں میں وہ سخت مشکلات میں تھیں۔
اسی دستاویزی فلم میں شہزادہ ہیری نے بطور شاہی فرد اپنے چیلنجز پر بھی کھل کر بات کی تھی اور اس بات کا بھی اظہار کیا تھا کہ برطانیہ کا طاقتور میڈیا ان کے پیچھے پڑی ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شہزادہ ہیری کا بڑے بھائی شہزادہ ولیم سے اختلافات کا اعتراف
شہزادہ ہیری نے اسی دستاویزی فلم میں کہا تھا کہ ان کے اور شہزادہ ولیم کے درمیان اختلافات ہیں، تاہم یہ اختلافات وقتی ہیں۔
شہزادہ ہیری کا کہنا تھا کہ ’دونوں بھائیوں کے درمیان انتہائی اہم ذمہ داریوں اور شاہی خاندان کے افراد ہونے کی وجہ سے اختلافات ہیں‘۔
انہوں نے بھائی کے ساتھ اختلافات کو غیر سیاسی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے درمیان اختلافات محض اعلیٰ شاہی ذمہ داریوں کی وجہ سے ہوتے ہیں۔
شہزادہ ہیری نے انٹرویو کے دوران شہزادہ ولیم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ ان کے بھائی ہیں اور بھائی رہیں گے‘۔
انہوں نے بڑے بھائی سے محبت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ ولیم کی ہمیشہ عزت کرتے رہیں گے اور انہیں بھی احساس ہے کہ بڑے بھائی بھی ان سے محبت کرتے ہیں‘۔
اسی انٹرویو کے دوران میگھن مارکل نے بھی اعتراف کیا کہ شہزادہ ہیری سے شادی کے بعد ابتدائی مہینوں تک وہ سخت مشکلات میں رہیں، تاہم اب حالات مسلسل بہتر ہو رہے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ شہزادہ ہیری سے شادی کرنے، حاملہ بننے اور بچے کو جنم دینے کے حوالے سے برطانوی میڈیا کی جانب سے کی جانے والی کوریج سے وہ ڈپریشن کا شکار رہیں۔
مزید پڑھیں: حمل سے متعلق میڈیا کوریج پر پریشانی ہوئی، میگھن مارکل
شاہی جوڑے کا یہ انٹرویو نشر ہونے کے بعد خیال کیا جا رہا تھا کہ شاہی محل یا شہزادہ ولیم غصے کا اظہار کریں گے۔
تاہم ایسا نہیں ہوا اور سامنے آنے والی رپورٹس کے مطابق شہزادہ ولیم نے بھائی کے انٹرویو پر پریشانی کا اظہار کیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کے مطابق شاہی محل کے ذرائع کے مطابق شہزادہ ولیم نے بھائی کے انٹرویو پر فکرمندی کا اظہار کرتے ہوئے ان کی ذہنی صحت پر بات کی ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ شہزادہ ہیری کا انٹرویو سامنے آنے کے بعد شہزادہ ولیم نے غصہ کرنے کے بجائے اپنے بھائی کی ذہنی صحت پر پریشانی دکھائی اور امید ظاہر کی کہ بھائی اور ان کی بھابھی کے مسائل جلد ٹھیک ہوجائیں گے۔
شاہی محل کے ذرائع نے اس تاثر کو مسترد کیا کہ شہزادہ ولیم اپنے چھوٹے بھائی کی باتوں پر غصے میں ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اگرچہ شاہی محل کے ذرائع نے واضح طور پر یہ نہیں بتایا کہ شہزادہ ولیم اپنے چھوٹے بھائی کو ’ڈپریشن‘ یا دیگر ذہنی بیماری کا شکار سمجھتے ہیں، تاہم ان کا خیال ہے کہ وہ ذہنی صحت کے مسائل سے دوچار ہیں۔
ساتھ ہی بی بی سی کی رپورٹ میں شاہی محل کے خصوصی نمائندے کے تجزیے میں بتایا گیا کہ شہزادہ ہیری کے انٹرویو سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ شاہی خاندان میں سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا۔
شہزادہ ہیری کی جانب سے اپنے بھائی کے ساتھ اختلافات کا اعتراف ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کہ گزشتہ چند ماہ سے دونوں بھائیوں کے درمیان شدید اختلافات کی خبریں برطانوی میڈیا میں گردش کر رہی تھیں۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ شاہی خاندان کے کسی دو افراد کے درمیان اختلافات کی خبریں سامنے آئی ہوں، اس سے قبل دونوں بھائیوں کے والدین یعنی لیڈی ڈیانا اور شہزادہ چارلس کے درمیان بھی اختلافات کی خبریں آتی رہتی تھیں۔
یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ برطانوی شاہی خاندان کے افراد کے درمیان اختلافات کی کہانی کوئی نئی نہیں، دنیا کے اس طاقتور ترین شاہی خاندان کے افراد میں اختلافات کی تاریخ اتنی ہی پرانی ہے جتنا پرانا یہ خاندان ہے۔
برطانوی شہزادہ و شہزادیوں سمیت ملکاؤں اور بادشاہوں کے درمیان اختلافات پر متعدد کتابیں بھی لکھی گئی ہیں اور اس خاندان کے اختلافات کا ذکر کچھ فلموں و ڈراموں میں بھی کیا جا چکا ہے۔