نجیب رزاق نے ایسے کرپشن کی جیسے وہ شہنشاہ ہوں، اٹارنی جنرل
سرکاری فنڈز میں فراڈ کے الزامات کا سامنا کرنے والے ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم نجیب رزاق کے ٹرائل کے دوران ملک کے اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ نجیب رزاق نے ایسے کرپشن کی جیسے وہ شہنشاہ ہوں۔
واضح رہے کہ ملائیشیا کے پراسیکیوٹرز سابق وزیر اعظم کے خلاف اپنے پہلے کیس کو حتمی شکل دے رہے ہیں جنہیں منی لانڈرنگ، اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ایک کروڑ ڈالر اپنے ذاتی اکاؤنٹ منتقل کرنے سمیت 7 الزامات کا سامنا ہے۔
2009 میں 'وَن ایم ڈی بی' کی بنیاد رکھنے والے نجیب رزاق پر ون ایم ڈی بی اور دیگر ریاستی ملکیت کو نقصان پہنچانے کے دیگر 35 الزامات بھی عائد ہیں۔
تاہم انہوں نے تمام مقدمات میں خود کو بے قصور بتایا ہے۔
مزید پڑھیں: کرپشن کیس: ملائیشیا کے سابق وزیراعظم کا صحت جرم سے انکار
اٹارنی جنرل ٹومی تھامس نے حتمی دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نجیب رزاق نے وزیر اعظم، وزیر خزانہ اور ایس آر سی انٹرنیشنل کے مشیر کے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے فنڈز حاصل کیے۔
کوالا لمپور کی ہائی کورٹ میں انہوں نے کہا کہ 'وہ اجلاس کو ویٹو کرسکتے تھے، وہ تمام فیصلے کرتے تھے، وہ کمپنی کے شہنشاہ تھے'۔
انہوں نے کہا کہ نجیب رزاق نے ایس آر سی سے 4 ارب رنگ اٹ (ملائیشیا کی کرنسی) کے 2 قرضے حاصل کرنے کے لیے سرکاری ضمانت لینے کے لیے اختیارات کا استعمال کیا۔
وکیل دفاع کا کہنا تھا کہ 'نجیب رزاق کو رقم کے ان کے اکاؤنٹ میں منتقل ہونے کے حوالے سے کوئی اطلاع نہیں اور انہیں ملائیشیا کے فنانسر جھو لو سمیت ایس آر سی کے سابق چیف ایگزیکٹو نک فیصل عارف کامل نے گمراہ کیا اور دونوں فرار ہیں۔
جھو لو، جنہیں امریکا اور ملائیشیا میں 1 ایم ڈی بی کیس میں مقدمات کا سامنا ہے نے کچھ بھی غلط کرنے کو مسترد کیا ہے جبکہ نک فیصل عارف کامل نے کبھی عوامی سطح پر کیس کے حوالے سے بیان نہیں دیا اور نہ ہی ان کی رائے کے لیے ان سے رابطہ ہوسکا۔
نجیب رزاق کے وکیل محمد شفیع عبداللہ کے بارے میں امید کی جارہی ہے کہ کیس ختم ہونے سے قبل بدھ کے روز استغاثہ کے دلائل مسترد کردیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ملائیشیا کے سابق وزیراعظم کرپشن کے الزام میں گرفتار
ٹرائل کورٹ کے جج محمد نزلان غزالی 11 نومبر کو کیس کا فیصلہ سنائیں گے۔
ون ایم ڈی بی کیس پر نجیب رزاق کو ووٹ دینے والے ملائیشیا کے عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
نجیب رزاق اور ان کی اہلیہ روزما منصور کو انتخابات میں شکست کے فوری بعد ملائیشیا سے جانے سے روک دیا گیا تھا اور ان کا طرز زندگی کا جائزہ لیا گیا تھا جس میں ان کی جائیدادوں سے 30 کروڑ ڈالر مالیت کی اشیا اور نقدی بر آمد کی گئی تھیں۔
روزما پر بھی کرپشن کے الزامات عائد کیے گئے تھے تاہم انہوں نے بھی الزامات کو مسترد کیا ہے۔