• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

سرفراز احمد کو ٹیم سے ڈراپ کرنے میں کوئی سازش نہیں، مصباح

شائع October 21, 2019 اپ ڈیٹ October 25, 2019
سابق کپتان سرفراز احمد کو دورہ آسٹریلیا کے لیے قومی ٹیسٹ اور ٹی20 اسکواڈ سے بھی ڈراپ کردیا گیا— فائل فوٹو: اے ایف پی
سابق کپتان سرفراز احمد کو دورہ آسٹریلیا کے لیے قومی ٹیسٹ اور ٹی20 اسکواڈ سے بھی ڈراپ کردیا گیا— فائل فوٹو: اے ایف پی

قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق نے سابق کپتان سرفراز احمد کو ٹی20 اور ٹیسٹ اسکواڈ سے ڈراپ کرنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ سرفراز کو ڈراپ کرنے میں کوئی سازش نہیں اور انہیں خراب فارم کے سبب ٹیم سے باہر کیا گیا۔

لاہور میں دورہ آسٹریلیا کے ٹیسٹ اور ٹی20 اسکواڈ کا اعلان کرتے ہوئے مصباح الحق نے سرفراز احمد دو فارمیٹس میں قیادت سے ہٹانے کے فیصلے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پی سی بی کے آئین کے تحت قومی ٹیم کے کپتان کے انتخاب کا تمام تر اختیار چیئرمین پی سی بی کے پاس ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں: دورہ آسٹریلیا کیلئے ٹی 20 اور ٹیسٹ ٹیم کا اعلان، سرفراز باہر

انہوں نے کہا کہ میڈیا میں عجیب و غریب سی چیزیں چل رہی ہیں لیکن چیئرمین پی سی بی نے خود کہا کہ سرفراز کو ان کی خراب فارم پر ٹیم سے ڈراپ کیا گیا۔

مصباح نے کہا کہ سرفراز کے معاملے پر میری چیئرمین پی سی بی احسان مانی اور چیف ایگزیکٹو وسیم خان سے طویل گفتگو ہوئی اور باہمی مشاورت کے بعد سرفراز کو ڈراپ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے سرفراز کو ہمیشہ سپورٹ کیا، وہ بہت اچھا کھلاڑی ہے اور اس نے پاکستان کرکٹ کے لیے بہت خدمات انجام دیں، بطور کپتان بھی ان کی بہت اچھی کارکردگی رہی ہے لیکن یہ فیصلہ ان کی حالیہ فارم پر کیا گیا۔

ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر نے سرفراز کی ٹیم میں واپسی کے بارے میں بھی دوٹوک الفاظ میں کہا کہ سرفراز کے لیے بڑا آسان ہے، ڈومیسٹک کرکٹ ہو رہی ہے، ابھی ٹی20 ٹورنامنٹ بھی ہو رہا ہے، یہ صرف ان کی فارم کی بات ہے اور جیسے ہی ان کی فارم بحال ہوتی ہے تو ان کے لیے ٹیم کے دروازے کھل جائیں گے۔

انہوں نے واضح کیا کہ سرفراز کو ٹیم سے ڈراپ کرنے میں کوئی سازش نہیں بلکہ یہ ان سمیت تمام کھلاڑیوں کے لیے پیغام ہے کہ وہ کارکردگی دکھا کر ٹیم میں جگہ بنا سکتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024