• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

علما نے جب بھی تحریک چلائی ملک میں مارشل لا لگا، شیخ رشید

شائع October 19, 2019
وزیر ریلوے شیخ رشید نے سیاسی معاملات پر گفتگو کی—فوٹو: اسکرین شاٹ
وزیر ریلوے شیخ رشید نے سیاسی معاملات پر گفتگو کی—فوٹو: اسکرین شاٹ

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ اس ملک میں جب بھی علما نے تحریک چلائی ہے مارشل لا لگا ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کا دھرنا ابھی گرے لسٹ میں ہے اور گاؤں کے سارے سیاسی چوہدری مربھی جائیں تو مولانا فضل الرحمٰن کو اقتدار نہیں مل سکتا۔

انہوں نے کہا مولانا جن کے اشاروں پر کھیلنے جارہے ہیں، ان کی سیاست بھی تباہ و برباد ہونے جارہی ہے، یہ بہت نازک وقت ہے اور مذاکرات کے دروازے بند کرنا ملک کی جمہوریت پر شب خون مارنے کے مترادف ہے۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ اگر اس مرتبہ جمہوریت کو شب خون لگا تو پھر ان کے کیسز کے فیصلے جو سال سال سے چل رہے ہیں ان کا چٹ منگنی اور پٹ بیاہ کی صورت میں ہوں گے اور 400 سے 600 لوگ اس کی بھینٹ چیڑیں گے۔

مزید پڑھیں: مولانا فضل الرحمٰن سیاست اور دین میں تصادم چاہتے ہیں، شیخ رشید

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کو 'فیس سیونگ' دی جاسکتی ہے، اس سلسلے میں وزیراعظم نے ایک کمیٹی بنائی ہے، جس پر ان کا مشکور ہیں جبکہ اس بات پر بھی ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ میرے انداز کے باوجود میری بات کو اہمیت دی جاتی ہے۔

مولانا فضل الرحمٰن کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ وہی نواز شریف ہیں جنہوں نے 36 پارٹیوں کے انتخابات میں بائیکاٹ کے فیصلے کے بعد الیکشن لڑا اور انہوں نے بینظیر بھٹو کو بھی سیاسی طور پر استعمال کیا جبکہ آج حالات ایسے ہیں کہ مجھے مولانا فضل الرحمٰن سے زیادہ دینی مدارس اور علما کی فکر ہے۔

واضح رہے کہ نواز شریف نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔

اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ ہمارے دینی مدارس مغربی میڈیا کی زد میں ہیں، میں ان مدارس کے ساتھ کھڑا ہوں اور کھڑا رہوں گا کیونکہ میرا ایمان ہے کہ دینی مدارس ہماری آنکھ کے تارے اور جھومر ہیں لیکن جس طرح مولانا فضل الرحمٰن ڈنڈا برداروں کو پیش کر رہے وہ اس طرح بتارہے جیسے خدانخواستہ مدارس میں کوئی دہشت گرد تیار ہورہے۔

شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ یہ تمام سیاست دان ایک این آر او کی مار ہیں لیکن عمران خان یہ این آر او دینے کے لیے تیار نہیں جبکہ جہاں تک ختم نبوت کے نام پر چندہ اکٹھا کیا جارہا تو یہ کام آپ کے دور میں ہوا جب نواز شریف اس قانون کو لارہے تھے اور فضل الرحمٰن کی جماعت ووٹ دے چکی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ختم نبوت کے مسئلے پر میں نے دھمکی دی، پوری قوم کو اس بارے میں بتایا کہ یہ سازش کی جارہی۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پہلی مرتبہ ریاست مدینہ کی بات کی جبکہ لوگوں نے تو لبرل ازم، جمہوریت اور دنیا کے دیگر نظاموں کی بات کی، تاہم اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ اسلام آباد پر چڑھائی کرنے سے مسئلے حل ہوجائیں گے تو وہ عقل کا اندھا ہے۔

وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ 'آج بھارت مقبوضہ کشمیر کے بجائے مولانا فضل الرحمٰن کو کوریج دے رہا، انہیں گولڈن ٹیمپل جانے کی توفیق ہوئی لیکن کبھی مزار قائد یا مزار اقبال جانے کی توفیق نہیں ہوئی'۔

ملکی حالت پر انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پہلی مرتبہ ایسے خوشگوار حالات ہیں کہ وزیراعظم اور پاک فوج کے سپہ سالار ایک پیج پر ہیں اور یہ ایک ہی جمہوری گاڑی کے دو پہیے ہیں، جنہیں فضل الرحمٰن کے ہاتھوں ڈی ریل کرنے کی ناکام کوشش کروانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں ذمہ داری سے کہتا ہوں کہ بھارت میں جس طرح تحریک جنم لے رہی اور گزشتہ کچھ ماہ سے یہ آگ بڑھ رہی اس کو ٹھنڈا کرنے کے لیے پاکستان کی سیاست کی طرف توجہ دی جارہی ہے۔

شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کہتے ہیں مہنگائی ہوگئی، بالکل ہوگئی ہم اس کے ذمہ دار ہیں لیکن اس کی وجہ نواز شریف، شہباز شریف اور آصف زرداری ہیں، جنہوں نے اس خزانے کو 'لوٹا اور نوچا' ہے۔

سیاسی معاملات پر مزید بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاست کے لیے وقت بہت اہم ہوتا ہے، جب بھی علما نے تحریک چلائی ملک میں مارشل لا لگا، اس وقت جو ادارے اور لوگ ملک کی سلامتی کے بارے میں فکر مند وہ سیاسی انتشار کے بارے میں بھی فکر مند ہیں، پہلی مرتبہ ایسا ہورہا ہے کہ وہ سمجھانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ جیسی بھی معیشت ہے اسے چلنے دیں۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی، مولانا فضل الرحمٰن

انہوں نے کہا کہ ملک میں تین ڈویژن لاہور، گوجرانوالہ اور فیصل آباد، پاکستان کی حکمرانی کا فیصلہ کرتے ہیں، جو اس کو عبور کرلیتا ہے وہ فتح کی طرف جاتا ہے۔

بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کے دھرنے کا ابھی فیصلہ نہیں ہوا، ابھی دھند پھیلی ہوئی ہے، سیات دان عقل و دانش سے کام لیں کیونکہ دنیا کی کوئی طاقت عسکریت پسندی کو قبل کرنے کو تیار نہیں۔

اسی حوالے سے انہوں نے اپنی مثال دیتے ہوئے بتایا کہ مجھے امریکا سے 2 مرتبہ ڈی پورٹ کیا گیا کیونکہ میرے موبائل سے ایک بزرگ دینی جہادی شخصیت کا موبائل نمبر تھا جبکہ مجھ پر کوئی الزام نہیں تھا۔

وزیر ریلوے نے مزید کہا کہ اس وقت دنیا تباہی کی طرف ہے کیونکہ انہیں اسلام کی سزا دی جارہی، لہٰذا اسلام کا نام لینے والے اللہ اور اس کے رسول کا علم بلند کریں اور دینی قوتوں کو خراب نہ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

honorable Oct 19, 2019 06:27pm
mr railman knows nothing about Pakistan railways but he knows every thing that is not in his domain. Very interesting.

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024