سنگاپور میں دہشت گردوں کی مالی معاونت پر پہلی سزا
سنگاپور میں پہلی بار کسی شخص کو دہشت گردوں کی مالی معاونت کے جرم میں قید کی سزا سنادی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق مجرم کو انتہا پسند مسلم مبلغ کو پیسے بھیجنے کے جرم میں سزا سنائی گئی۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق احمد حسین عبدالقادر شیخ کو جمائیکا میں مقیم مسلم مبلغ شیخ عبداللہ الفیصل کو ایک ہزار 146 سنگاپورین ڈالر (840 امریکی ڈالر) عطیہ کرنے پر ڈھائی سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
احمد حسین نے عبداللہ الفیصل سے یوٹیوب پر ان کی ویڈیوز دیکھنے کے بعد رابطہ کیا تھا جن میں وہ دہشت گرد تنظیم 'داعش' کی حمایت کی تبلیغ کرتے ہوئے نظر آئے۔
یہ بھی پڑھیں: سنگاپور نے جعلی خبروں کی اشاعت کو جرم قرار دے دیا
عبداللہ الفیصل کو غیر مسلموں کے قتل کا مطالبہ کرنے پر برطانیہ میں 2003 میں نو سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، تاہم چار سال کی قید کے بعد انہیں بے دخل کرکے ان کے آبائی ملک جمائیکا بھیج دیا گیا تھا۔
احمد حسین کو جولائی 2018 میں سنگاپور کے داخلی سلامتی کے قانون کے تحت گرفتار کیا گیا تھا، جو سیکیورٹی اداروں کو دو سال تک ٹرائل کے بغیر کسی کو بھی حراست میں رکھنے کی اجازت دیتا ہے۔
عدالتی دستاویزات میں کہا گیا کہ احمد حسین کا رویہ انتہا پسندانہ ہوگیا تھا اور وہ داعش کی حمایت میں شام میں ہتھیار کے زور پر تشدد کرنا چاہتا تھا۔'
پراسیکیوشن کی جانب سے احمد حسین کو قید کی سزا کی سفارش کی گئی تھی تاکہ اس جیسی سوچ رکھنے والوں کو یہ پیغام ملے کہ مالی معاونت کے ذریعے دہشت گردوں کے پروپیگنڈا کی حمایت کرنے سے انہیں کسی سمجھوتے کے بغیر سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔'
مزید پڑھیں: سنگاپور کی 50 لاکھ سستے گھروں کی تعمیر میں مدد کی پیشکش
واضح رہے کہ ستمبر بھی سنگاپور کے حکام نے گھروں میں کام کرنے والی 3 انڈونیشین ملازماؤں کو بھی حراست میں لیا تھا جن پر داعش کو فنڈز عطیہ کرنے کا الزام تھا۔
قبل ازیں جولائی میں دہشت گردوں کے ساتھ شامل ہونے کا ارادہ کرنے والے 2 سنگاپورین شہریوں کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔