ایل او سی پر جارحیت، بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر دفتر خارجہ طلب
پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بلااشتعال فائرنگ پر احتجاج ریکارڈ کروایا۔
دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر گورو اہلووالیا کو دفتر خارجہ طلب کیا اور بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرل کے نیزہ پور سیکٹر میں 15 اکتوبر کو بھارتی فوج کی جانب سے جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کی شدید مذمت کی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے سیکٹر نیزا پور کے مختلف گاؤں میں بھارتی فوج کی بلا اشتعال شیلنگ سے ایک ہی گھر کے 3 افراد شہید اور 8 زخمی ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال شیلنگ، 3 افراد شہید، 8 زخمی
اس بارے میں ضلع حویلی کے ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ افسر محمد ظہیر نے بتایا تھا کہ 'شہید و زخمی تمام افراد نیزہ پیر سیکٹر کے مختلف گاؤں سے تعلق رکھتے ہیں جہاں دوپہر ساڑھے 12 بجے شیلنگ کے سلسلے کا آغاز ہوا جو 5 بجے تک بغیر وقفے کے جاری رہا'۔
ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ بھارتی افواج مسلسل ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر 2003 کے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں کر رہی ہیں، بھارت کی مسلسل خلاف ورزیوں سے علاقائی امن و استحکام کو خطرات لاحق ہو رہے ہیں اور یہ خلاف ورزیاں کسی بھی تزویراتی غلطی کا باعث بن سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی کی خلاف ورزی میں غیر معمولی اضافے کا سلسلہ 2017 سے جاری ہے اور ایک ہزار 970 بار خلاف ورزیاں کی جاچکی ہیں۔
مزید پڑھیں: ایل او سی پر فائرنگ، 3 روز میں دوسری مرتبہ بھارتی ناظم الامور دفتر خارجہ طلب
ترجمان دفتر خارجہ نے بیان میں بھارت کو اپنی مسلح افواج کو جنگ بندی معاہدے کا احترام کرنے کا کہا اور ورکنگ باؤنڈری اور ایل او سی پر امن کو بحال رکھنے کا پابند بنانے کی ہدایت کی۔
یاد رہے کہ 8 اکتوبر کو بھی ترجمان دفتر خارجہ نے قابض فوج کی جانب سے 6 اکتوبر اور 7 اکتوبر کو ایل او سی پر کی گئی بلااشتعال فائرنگ کی مذمت کے لیے بھارتی ہائی کمشنر کو طلب کیا تھا۔
اس سے قبل 2 اکتوبر کو بھی بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر گورو اہووالیا کو دفترخارجہ طلب کر کے بھارت کی مسلسل جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر احتجاج ریکارڈ کرایا گیا تھا۔
اسی طرح 30 ستمبر کو بھی ایل او سی کے نکیال اور رکھ چکری سیکٹرز پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ پر احتجاج کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں ایک 60سالہ خاتون اور 13 سالہ بچہ شہید ہوئے تھے۔