• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال شیلنگ، 3 افراد شہید، 8 زخمی

شائع October 15, 2019
شیلنگ کا سلسلہ دوپہر ساڑھے 12 سے 5 بجے تک مسلسل جاری رہا — فائل فوٹو/رائٹرز
شیلنگ کا سلسلہ دوپہر ساڑھے 12 سے 5 بجے تک مسلسل جاری رہا — فائل فوٹو/رائٹرز

لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے سیکٹر نیزا پیر کے مختلف گاؤں میں بھارتی فوج کی بلا اشتعال شیلنگ سے 3 شہری شہید اور 8 زخمی ہوگئے۔

ضلع حویلی کے ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ افسر محمد ظہیر کا کہنا تھا کہ 'شہید و زخمی تمام افراد نیزہ پیر سیکٹر کے مختلف گاؤں سے تعلق رکھتے ہیں جہاں دوپہر ساڑھے 12 بجے شیلنگ کے سلسلے کا آغاز ہوا جو 5 بجے تک بغیر وقفے کے جاری رہا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'بھارتی فوج نے متعدد گاؤں پر مارٹر گولے برسائے اور شدید شیلنگ کی'۔

مزید پڑھیں: لائن آف کنٹرول پر بھارت کی بلااشتعال فائرنگ، پاک فوج کا جوان شہید

ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں پولیس افسر خالد محمود کیانی نے ڈان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ متعدد گھر شیلنگ کی زد میں آئے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'کیرنی موہری گاؤں میں ایک گھر میں شیلنگ سے ایک ہی خاندان کے 3 افراد شہید اور 2 زخمی ہوئے'۔

حکام کا کہنا تھا کہ 'شہید افراد کی شناخت 54 سالہ غلام محمد، ان کی 12 سالہ بیٹی مریم بی بی اور 10 سالہ بیٹا محمد خلیل کے نام سے ہوئی جبکہ ان کی 50 سالہ اہلیہ رحمت جان اور 55 سالہ رشتہ دار محمد منظور زخمی ہوئے'۔

شیلنگ کی وجہ سے اس ہی گاؤں میں 33 سالہ خاتون نصیب جان اور ان کے 4 سالہ بیٹے سرفراز بھی زخمی ہوئے۔

اس کے علاوہ مندھار گاؤں میں 22 سالہ خاتون آمنہ اور 20 سالہ سفینہ بی بی زخمی ہوئے جبکہ کیرنی واسطی گاؤں میں دو بہنیں 21 سالہ نصیب جان اور 18 سالہ فری بی بی زخمی ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیں: لائن آف کنٹرول پر دھماکا، پاک فوج کے 5 جوان شہید

تمام زخمیوں کو فوری طور پر فوج کے زیر اثر چلنے والے ہسپتال میں علاج کے لیے منتقل کردیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق 'اس سے ملحق ضلع پونچھ میں لڑکیوں کے اعلیٰ ثانوی تعلیمی اسکول کو بھارتی فوج نے چھوٹے اسلحے سے نشانہ بنایا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا'۔

حکام کا کہنا تھا کہ 'بھارت کی جانب سے صبح 10 بجے فائرنگ کی گئی اور پھر دوپہر 12 بجے دوبارہ فائرنگ کی گئی تھی تاہم پہلی مرتبہ فائرنگ کے فوری بعد ہی اسکول کو بند کرکے طلبہ اور اساتذہ کو گھر بھیج دیا گیا تھا'۔

آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر نے بیان جاری کرتے ہوئے معصوم شہریوں پر بھارت کی جانب سے شیلنگ کی شدید مذمت کی۔

واضح رہے کہ ایل او سی پر جنگ بندی کے لیے 2003 میں پاکستان اور بھارتی افواج کی جانب سے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے تاہم اس کے باوجود جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔

حکام کے مطابق رواں برس ایل او سی پر بھارتی فوج کی جارحیت کے نتیجے میں آزاد جموں و کشمیر میں 47 افراد شہید اور 236 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024