حکومت اور مولانا کے مابین بات چیت کا سلسلہ جاری ہے، شیخ رشید
وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ حکومت اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے مابین بات چیت کا سلسلہ جاری ہے۔
لاہور میں ریلوے ہیڈ کواٹرز میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ اکتوبر، نومبر اور دسمبر سیاسی انتشار کے مہینے ہیں اس لیے 23 سے 24 اکتوبر تک اچھی خبریں دوں گا۔
مزید پڑھیں: 'مولانا فضل الرحمٰن نے آج جو حرکت کی اس پر سخت کارروائی ہوگی'
مولانا فضل الرحمٰن کے آزادی مارچ سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ بہت ساری باتیں پردے کے پیچھے ہوتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’عمران خان کبھی ڈیل نہیں کریں گے‘۔
وفاقی وزیر ریلوے نے امید کا اظہار کیا کہ مولانا فضل الرحمٰن ایک راستہ نکالیں گے کیونکہ وہ خود بھی صورتحال سے باہر نکلنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اکیلے رہ گئے اور صدر شہباز شریف کچھ نہیں کرپارہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان بدعنوان عناصر کو انجام تک پہنچائیں گے۔
واضح رہے کہ دو روز قبل شیخ رشید نے کہا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن کس ایجنڈے پر کام کررہے ہیں یہ صرف اللہ کو معلوم ہے۔
مزید پڑھیں: آزادی مارچ اب 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں داخل ہوگا، مولانا فضل الرحمٰن
وفاقی وزیر نے کہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے ملک کو معاشی طور پر دیوالیہ ہونے سے بچایا، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو ایسی جگہ پھنسا دیا جہاں سے وہ نکل نہیں سکتے، عالمی سطح پر کشمیر کا مسئلہ اجاگر کیا۔
خیال رہے کہ 9 اکتوبر کو مولانا فضل الرحمٰن نے کہا تھا کہ 'آزادی مارچ' اب 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں داخل ہوگا جبکہ 27 اکتوبر کو کشمیریوں کے ساتھ 'یوم سیاہ' منائیں گے۔
انہوں نے کہا تھا کہ دور دراز کے علاقوں سے کارکن 27 اکتوبر کو ہی اسلام آباد کا سفر شروع کر دیں گے جبکہ اسلام آباد کے قریبی علاقوں کے کارکن یوم سیاہ منا کر واپس چلے جائیں گے جس کے بعد وہ دوبارہ 31 اکتوبر کو اسلام آباد آئیں گے۔
علاوہ ازیں وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ آج ریلوے منافع بخش ادارہ ہے، ریلوے کا خسارہ 5 برس کے بجائے 3 برس میں ختم کرکے دکھائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: لیگی وفد کی مولانا فضل الرحمٰن کو آزادی مارچ کی تاریخ میں توسیع کی تجویز
ان کا کہنا تھا کہ ایم ایل ون میں ایک لاکھ لوگوں کو روزگار ملے گا۔
اس سے قبل پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا تھا کہ 100 لوکوموٹیو انجن، ایک ہزار ویگن اور 10 ہزار ٹریڈ ویگنز کا چین کے ساتھ معاہدہ کیا جو بی او ٹی کے تحت پاکستان میں تعمیر ہوں گی۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ’ہم نے حساس پروگرام کے ذمہ داران سے اسٹیشنز پر ایک ہزار دکانیں بنانے کا کہا ہے‘۔