مسلم لیگ (ن) نے آزادی مارچ میں شرکت پر ابہام دور کردیا
لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) نے جمیعت علمائے اسلام (ف) کے احتجاج میں شرکت کے حوالے سے شکوک و شبہات دور کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ ان کی جماعت حکومت مخالف 'آزادی مارچ' میں شرکت کرے گی، چاہے یہ ریلی کی صورت میں ہو یا دھرنا ہو، اس میں شرکت کی جائے گی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ مسلم لگ (ن) کے سینئر رہنماؤں کے اجلاس میں کیا گیا، جس کی سربراہی مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کی، جس کے بعد اب وہ مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کرکے مشترکہ حکمت عملی کا اعلان کریں گے۔
اجلاس میں شہباز شریف نے پارٹی قائد نواز شریف کی ہدایات کی روشنی میں 31 اکتوبر کو آزادی مارچ میں شرکت کے لیے پارٹی رہنماؤں کو ہدایت کی کہ کارکنان کو متحرک کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: آزادی مارچ کو کامیاب بنایا جائے، نواز شریف کا شہباز شریف کو خط
مذکورہ اجلاس کے شرکا کو بتایا گیا کہ آزادی مارچ دھرنا نہیں بلکہ ایک جلسہ ہے جو 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہوگا اور چاہے دھرنا ہو یا ریلی مسلم لیگ(ن) اس میں بھرپور شرکت کرے گی۔
مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کے مطابق سینئر رہنماؤں کے اجلاس میں حکمت عملی کو حتمی شکل دے دی گئی۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمٰن 16 اکتوبر (بدھ کو) لاہور میں ایک ملاقات کے بعد اس احتجاج کی حکمت عملی کا اعلان کریں گے۔
اس ضمن میں پارٹی ذرائع نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پارٹی احتجاجی حکمت عمل ترتیب دے چکی ہے اور سابق وزیراعظم کی ہدایات کی روشنی میں صوبائی اور ضلعی سطح پر ذمہ داریاں بھی تفویض کی جاچکی ہیں۔
مزید پڑھیں: آزادی مارچ: مسلم لیگ، پی پی پی کا طریقہ کار کو حتمی شکل دینے کیلئے اجلاس طلب
باوثوق ذرائع نے بتایا کہ ’نواز شریف نے شہباز شریف کو ارسال کردہ خط میں مارچ میں بھرپور شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کی اور یہ واضح کردیا کہ اس سلسلے میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
اس کے علاوہ نواز شریف نے شہباز شریف کو مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ احتجاج کے حوالے سے مشارورت کرنے کی بھی ہدایت کی اور صورتحال کے مطابق دھرنے کا آپشن کھلا رکھنے کا کہا۔
احتجاجی مارچ میں شہباز شریف کی شرکت کے حوالے سے قیاس آرائیاں دور کرتے ہوئے جاوید لطیف نے بتایا کہ ’شہباز شریف مارچ میں شرکت کریں گے‘۔