• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

برکینا فاسو: مسجد پر حملہ 16 نمازی جاں بحق

شائع October 13, 2019
مسجد پر حملے کے بعد ہزاروں افراد نے نقل مکانی کی—فوٹو:بشکریہ یورپی یونین ایکسٹرنل ایکشن
مسجد پر حملے کے بعد ہزاروں افراد نے نقل مکانی کی—فوٹو:بشکریہ یورپی یونین ایکسٹرنل ایکشن

مغربی افریقہ کے ملک برکینا فاسو کے شمالی علاقے میں مسلح افراد نے مسجد پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 16 نمازی جاں بحق اور دو شدید زخمی ہوگئے۔

خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق برکینافاسو کے شہر سالموسی میں واقع جامع مسجد میں رات گئے حملہ کیا گیا جہاں 13 نمازی موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے تھے اور دیگر تین افراد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

قریبی قصبے کے ایک رہائشی کا کہنا تھا کہ ‘اس حملے کے بعد شہریوں نے نقل مکانی شروع کردی ہے، فوج کی موجودگی کے باوجود تناؤ کا ماحول پایا جاتا ہے’۔

مسجد پر حملے کے بعد ایک ہزار سے زائد افراد نے دارالحکومت اواگادوگو کی جانب امن مارچ کیا اور افریقہ میں غیر ملکی فوجی بیسز کی موجودگی اور دہشت کے خلاف احتجاج کیا۔

مزید پڑھیں:'دہشت گردی کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں، یہ سیاسی معاملہ ہے'

احتجاج کے منتظمین میں شامل گیبن کوربیوگو کا کہنا تھا کہ ‘ہمارے ملک میں غیر ملکی فوجیوں کی مداخلت کے لیے دہشت گردی ایک اچھا بہانہ مل گیا ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘فرانسیسی، امریکی، کینیڈین، جرمن اور دیگر فوجوں نے ہمارے خطے میں قدم جمارکھے ہیں اور کہتے ہیں وہ دہشت گردی کے خلاف لڑنا چاہتے ہیں لیکن اس قدر موجودگی کے باوجود دہشت گر گروپ مضبوط تر ہوتے جارہے ہیں’۔

رپورٹ کے مطابق افریقہ کا غریب ملک برکینا فاسو 2015 تک دہشت گردی کی خطرناک لہر کی لپیٹ میں تھا جس سے پڑوسی ممالک مالی اور نائیجر بھی متاثر ہوئے تھے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق برکینا فاسو میں القاعدہ کے چند گروپ اور داعش سمیت دیگر دہشت گرد تنظیموں نے شمال اور مشرقی علاقوں میں کارروائیوں کا آغاز کیا تھا جو بعد جنوبی اور مغربی علاقوں تک پھیل گیا تھا۔

اے ایف پی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ مائنز اور خود کش حملوں سمیت دیگر انداز میں کارروائیاں کی جاتی رہی ہیں جس کے نتیجے میں کم ازکم 600 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

برکینا فاسو کی دفاعی فورسز ہتھیاروں کی کمی اور ناقص تربیت کے باعث دہشت گردوں کے خلاف موثر کارروائی سے قاصر ہیں جبکہ فرانس کے 200 فوجی بھی ملک میں موجود ہیں جو مختلف کارروائیوں میں حصہ لیتے ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارے برائے مہاجرین کے اعداد وشمار کے مطابق کشیدگی کے باعث کم ازکم 5 لاکھ افراد اپنا گھربار چھوڑ کر ہجرت کرچکے ہیں جبکہ 15 لاکھ افراد کے متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے انسانی بحران سے بھی خبردار کیا تھا۔

برکینافاسو میں تقریباً 3 ہزار اسکول بند ہیں اور دور دراز علاقوں میں بدترین معاشی صورت حال کے باعث ملک کی تجارت اور مارکیٹوں میں بحرانی کیفیت ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024