• KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm

جہانگیر ترین اور چوہدری سرور سے کوئی رنجش نہیں، شاہ محمود قریشی

شائع October 12, 2019
جہانگیر ترین کے ساتھ جو بھی مسئلہ تھا، اسے میں نے تب ہی دفن کردیا جب میں حج کے لیے گیا—فائل فوٹو: اے پی
جہانگیر ترین کے ساتھ جو بھی مسئلہ تھا، اسے میں نے تب ہی دفن کردیا جب میں حج کے لیے گیا—فائل فوٹو: اے پی

ملتان: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ان کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما جہانگیر ترین اور گورنر پنجاب چوہدری سرور سے کوئی رنجش نہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ورکرز کنوینشن سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ جب وہ حج کی ادائیگی کے لیے گئے تو انہوں ہر کسی کو معاف کرنے اور بھلانے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ 'عمران خان کو مخلص دوستوں کی ضرورت ہے، جہانگیر ترین کے ساتھ جو بھی مسئلہ تھا، اسے میں نےاسی وقت ہی دفن کردیا تھا جب میں حج کے لیے گیا جبکہ حج کے لیے روانگی سے قبل میں نے گورنر چوہدری سرور سے ملاقات بھی کی تھی'۔

مزید پڑھیں: شہباز شریف، مولانا کے دھرنے کو غلط قرار دے چکے ہیں، شاہ محمود قریشی

ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'ان کی سلمان نعیم سے بھی کوئی رنجش نہیں '۔

واضح رہے کہ سلمان نعیم وہ امیدوار تھے جنہوں نے آزاد حیثیت میں شاہ محمود قریشی کو شکست دی تھی اور بعد میں پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔

انہوں نے کہا کہ اگر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات مدد نہ کرتے تو پاکستان کو دیوالیہ قرار دے دیا جاتا۔

علاوہ ازیں اپنے حلقے میں مختلف ترقیاتی اسکیموں کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ امریکا یا کسی تیسری قوت کو مسئلہ کشمیر میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے کیونکہ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کے تناظر میں بھارت کے ساتھ مذاکرات کا کوئی امکان نہیں۔

دھرنے سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں میں اسلام آباد میں دھرنے پر اتفاق رائے کا فقدان ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم بننے کی خواہش نہیں، شاہ محمود قریشی

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) دھرنے کے معاملے پر تقسیم ہے اور شہباز شریف نے اپنے 2 گھنٹے طویل اجلاس میں یہ تسلیم کیا کہ جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا دھرنے کا فیصلہ درست نہیں اور مسلم لیگ (ن) کو ان سے تعاون نہیں کرنا چاہیے، تاہم سابق وزیراعظم نواز شریف اس دھرنے میں شرکت اور حمایت کے حق میں ہیں۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ 'اسی طرح پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) بھی منقسم ہے جب پی ٹی آئی نے ماضی میں دھرنا دیا تھا تو بلاول بھٹو کا موقف تھا کہ احتجاج کی سیاست جمہوریت کو نقصان پہنچاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کیا اب جمہوریت کو ڈی ریل کرنے ہونے کا کوئی خطرہ نہیں کیونکہ بلاول بھٹو کہہ رہے ہیں کہ ان کی پارٹی دھرنے کا خیرمقدم کرے گی جبکہ ماضی میں وہ اس طرح کی پالیسی کے خلاف تھے، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے دیا گیا دھرنا پرامن تھا۔

کارٹون

کارٹون : 28 نومبر 2024
کارٹون : 27 نومبر 2024