لاہور ہائیکورٹ: علی ظفر کے خلاف میشا شفیع کی درخواست مسترد
لاہور ہائی کورٹ نے گلوکارہ میشا شفیع کی جانب سے دائر کردہ درخواست کو مسترد کرتے ہوئے گورنر پنجاب کا فیصلہ درست قرار دے دیا۔
یاد رہے کہ گلوکارہ میشا شفیع نے گزشتہ سال اداکار و گلوکار علی ظفر کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے کی درخواست جمع کروائی تھی جسے صوبائی محتسب اور بعد ازاں گورنر پنجاب نے مسترد کردیا تھا۔
صوبائی محتسب نے میشا شفیع کے دعویٰ کو 'تیکنیکی بنیادوں' پر مسترد کیا تھا۔
جس کے بعد میشا شفیع اور ان کے وکیل نے گورنر پنجاب کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے کیس کو ہائی کورٹ لے جانے کا فیصلہ کیا۔
مزید پڑھیں: میشا شفیع کے جنسی ہراساں کرنے کے الزامات پر صوبائی محتسب کا فیصلہ
میشا شفیع کا درخواست میں مؤقف تھا کہ صوبائی محتسب پنجاب نے علی ظفر کے خلاف ہراساں کرنے کی درخواست خارج کی جس پر انہوں نے صوبائی محتسب کے فیصلے کے خلاف گورنر پنجاب سے اپیل کی۔
بعدازاں گورنر پنجاب نے قانون کے برعکس فیصلہ دیا، انہوں نے درخواست کی تھی کہ عدالت گورنر پنجاب کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔
تاہم لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے بھی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے گورنر پنجاب کا میشا شفیع کی ہراساں کرنے سے متعلق درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا۔
جبکہ عدالت نے خاتون محتسب کی جانب سے میشا شفیع کی درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ بھی درست قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: میشا شفیع اور علی ظفر تنازع پر شوبزشخصیات کا ردعمل
خیال رہے کہ رواں سال 19 اپریل کو میشا شفیع نے ایک ٹوئٹر پیغام میں علی ظفر پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ 'آج میں نے بولنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ میرا ضمیر مجھے مزید خاموش رہنے کی اجازت نہیں دیتا، اگر ایسا کچھ میرے جیسے کسی فرد یعنی ایک معروف آرٹسٹ کے ساتھ ہوسکتا ہے تو پھر کسی بھی نوجوان لڑکی کے ساتھ ایسا ہوسکتا ہے جو انڈسٹری میں آگے بڑھنا چاہتی ہے اور اس نے مجھے بہت زیادہ فکرمند کردیا ہے'۔
مزید پڑھیں: جنسی ہراساں کرنے کا الزام،علی ظفر نے میشا شفیع کو جھوٹاقرار دیدیا
انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں علی ظفر کے ہاتھوں ایک سے زائد مرتبہ جسمانی طور پر جنسی ہراساں ہونے کا سامنا کرنا پڑا۔
دوسری جانب اسی روز علی ظفر نے میشا شفیع کے الزامات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے تردید کی۔
رواں ماہ بی بی سی ایشین نیٹ ورک کو ایک انٹرویو کے دوران علی ظفر نے کہا کہ 'لوگ وقت کے ساتھ جان سکیں گے، وقت گزرنے کے ساتھ سب کچھ سامنے آئے گا اور سچائی خود سامنے آئے گی، میں شروع سے کہہ رہا ہوں کہ میں اس معاملے پر سوشل میڈیا پر لڑنا نہیں چاہتا کیونکہ میں پروفیشنل طریقہ اپنانا چاہتا ہوں، اور میں پروفیشل طریقے سے اس کا حل چاہتا ہوں اور قانون کے ذریعے انصاف ملے گا'۔
یہ بھی پڑھیں: علی ظفر پر مزید خواتین کے جنسی ہراساں کرنے کا الزام
گزشتہ ڈیڑھ سال سے علی ظفر اور میشا شفیع کے درمیان قانونی تنازع جاری ہے جس میں اب تک علی ظفر کی جانب سے پیش کیے گئے 12 گواہوں کے بیانات قلم بند کیے جاچکے ہیں۔
عدالت میں پیش کیے گئے گواہوں نے میشا شفیع کے الزامات کو جھوٹا قرار دیا تھا۔