• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

روزگار کے مواقع پیدا کرنے کیلئے معاشی نظام مستحکم کرنا اولین ترجیح ہے، وزیر اعظم

شائع October 10, 2019
وزیر اعظم عمران خان نے اسلام آباد میں اپنی معاشی اصلاحات کے لیے خصوصی اجلاس کی صدارت کی۔ — فوٹو بشکریہ پی آئی ڈی
وزیر اعظم عمران خان نے اسلام آباد میں اپنی معاشی اصلاحات کے لیے خصوصی اجلاس کی صدارت کی۔ — فوٹو بشکریہ پی آئی ڈی

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہماری اولین ترجیح معاشی نظام کو مستحکم بنیادوں پر چلانا ہے جس کے نتیجے میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا اور مقامی صنعتوں کو فروغ ملے گا۔

یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں اپنی بنی گالہ رہائش گاہ میں معاشی ٹیم کے خصوصی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کی۔

اجلاس میں وفاقی وزرا مخدوم خسرو بختیار ، عمر ایوب، حماد اظہر اور محمد میاں سومرو، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، مشیر اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین، معاونین خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، یوسف بیگ مرزا، شوکت ترین، چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی، چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ، چیئرمین این ڈی ایم اے اور سینئر افسران نے شرکت کی۔

مزید پڑھیں: پاکستان تحریک انصاف کا ایک سال: معاشی میدان میں کیا کچھ ہوا؟

اجلاس میں چھوٹی اور درمیانی صنعتوں (ایس ایم ایز) کے فروغ، بیمار صنعتوں کی بحالی اور تعمیرات کے سیکٹر کو مراعات فراہم کرنے کے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔

بیمار صنعتوں کی بحالی کے حوالے سے وزیر اعظم کو آگاہ کیا گیا کہ کُل 687 ایسے یونٹس ہیں جن کو فوری طور پر بحال کرنے کے لیے اقدامات کیے جاسکتے ہیں۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت ان یونٹس کی بحالی ممکن ہو سکے گی۔

وزیر اعظم نے ہدایت جاری کی کہ 60 دن کے اندر ایک مفصل منصوبہ بندی کے تحت ان یونٹس کو بحال کرنے کے لیے جن قوانین اور انتظامی اصلاحات کی ضرورت ہے، ان کو مکمل کیا جائے۔

چھوٹے اور درمیانی صنعتوں کے فروغ کے حوالے سے آگاہ کیا گیا کہ ایس ایم ایز میں اس وقت سرمایہ کاری، جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی کمی، ہنر مند افراد کی کمی، قوانین میں تبدیلی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی ترقی کی اتھارٹی (سمیڈا) میں اصلاحات، ریسرچ کا فقدان جیسے مسائل کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان معاشی بحران کی زد میں ہے، اقوامِ متحدہ

اس ضمن میں وزیرِ اعظم نے کہا کہ نجی سیکٹر کو ایس ایم ایز کے فروغ کے لیے شامل کیا جائے، انہوں نے کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کی بھی ہدایات دیں اور کہا کہ سرمایہ کار کسی مشکل یا ہچکچاہٹ کے بغیر سرمایہ کاری کر سکیں، مقامی سطح پر چھوٹے صنعتی یونٹس کو ترجیح دی جائے تاکہ روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔

وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ ایک ہفتے میں ایس ایم ایز کے فروغ کے لیے مکمل ایکشن پلان پیش کیا جائے جس میں مختلف اہداف مکمل کرنے کے لیے مخصوص میعاد کا تعین شامل ہو۔

تعمیرات سیکٹر کے لیے مراعات فراہم کرنے کے حوالے سے اجلاس میں بتایا گیا کے اس شعبے سے متعلقہ صنعتوں کو جلد ٹیکس مراعات دے دی جائیں گی، اسٹیل اور سیمنٹ کی صنعتوں کے سیلز ٹیکس کے حوالے سے وزیر اعظم نے مشیر خزانہ کو ہدایت کی کہ وہ وفاقی بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)، نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی اور صوبائی حکومتوں سے مل کر لائحہ عمل ترتیب دیں اور اگلے ہفتے تک رپورٹ پیش کریں۔

وزیر اعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کے معاشی ٹیم کے ساتھ تواتر کے ساتھ اجلاس منعقد کیے جائیں گے جس کا سب سے اہم مقصد بین الوزارتی ہم آہنگی بڑھانا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024