• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

انسٹاگرام ویب ورژن میں اہم ترین فیچر متعارف کرائے جانے کا امکان

شائع October 10, 2019
— شٹر اسٹاک فوٹو
— شٹر اسٹاک فوٹو

انسٹاگرام ایسی فوٹو شیئرنگ اپلیکشن ہے جس کے بیشتر اہم ترین فیچرز کا استعمال موبائل ایپ پر ہی ممکن ہے۔

اس کا ویب ورژن تو موجود ہے مگر وہاں تصاویر کو لائیکس، کمنٹس یا اسٹوریز دیکھنے کے علاوہ کچھ زیادہ کرنا ممکن نہیں۔

یہی وجہ ہے کہ اب تک انسٹاگرام میں صارفین ایک دوسرے سے چیٹ موبائل ایپ پر ہی کرسکتے تھے مگر اب یہ فیچر ڈیسک ٹائپ اور موبائل ویب پر بھی متعارف ہونے والا ہے۔

ایپ ریسرچر جین وونگ نے اس حوالے سے ٹوئیٹ کرتے ہوئے بتایا کہ انسٹاگرام کی جانب سے ڈائریکٹ میسج کی آزمائش ڈیسک ٹاپ ورژن پر کی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انسٹاگرام پر ڈائریکٹ میسج کا آپشن میسنجر سے ملتا جلتا ہے جس میں صارفین کی فہرست اور پیغامات بائیں جانب نظر آتی ہے جبکہ ایک دوسرے سے بات چیت پیج کے باقی حصے میں ہوتی ہے۔

صارفین دائیں جانب ایک اور ٹیب اوپن کرکے پیغامات کی تفصیل جیسے اس گفتگو میں شامل افراد کی فہرست وغیرہ بھی دیکھ سکتے ہیں۔

اس وقت انسٹاگرام کے ویب ورژن میں جیسا اوپر درج کیا جاچکا ہے کہ فیڈز پر اسکرل کرسکتے ہیں جبکہ کمنٹس اور لائیک وغیرہ کرسکتے ہیں مگر ڈائریکٹ میسج نہیں بھیجے جاسکتے۔

انسٹاگرام کے ویب ورژن میں گزشتہ سال نوٹیفکیشن سپورٹ کو بھی متعارف کرایا گیا تھا تاہم کمپنی کا کہنا تھا کہ تصاویر یا اسٹوریز اپ لوڈ کرنے کی سہولت فراہم کرنے کا کوئی منصوبہ زیرغور نہیں۔

مگر ڈائریکٹ میسج کی ویب پر آمد ایک بڑی پیشرفت ہے جو پہلے صرف موبائل ایپ میں استعمال کرنا ممکن تھا۔

انسٹاگرام کی جانب سے ویب ورژن پر توجہ دینے کی متعدد وجوہات ہیں۔

ایک تو انسٹاگرام ایک اسٹینڈ آلون میسجنگ ایپ تھریڈز متعارف کرائی ہے جس کا مقصد قریبی دوستوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں مدد دینا ہے، اب ڈائریکٹ میسج ڈیسک ٹاپ میں فراہم کرنا اس بات کا عندیہ ہے کہ میسجنگ اس اپلیکشن کے لیے کافی اہمیت اختیار کرچکی ہے۔

اس سے ہٹ کر بھی یہ تبدیلی فیس بک کی جانب سے میسنجر، واٹس ایپ اور انسٹاگرام ڈائریکٹ میسج کو اکھٹا کرنے کی جانب پہلا قدم ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024