• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

افغانستان میں القاعدہ جنوبی ایشیا کا سربراہ ہلاک

شائع October 8, 2019
عاصم عمر کو ہلمند صوبے کے ضلع موسیٰ قلعہ میں قائم طالبان کے ایک کمپاؤنڈ میں ہلاک کیا گیا — فائل فوٹو/اے ایف پی
عاصم عمر کو ہلمند صوبے کے ضلع موسیٰ قلعہ میں قائم طالبان کے ایک کمپاؤنڈ میں ہلاک کیا گیا — فائل فوٹو/اے ایف پی

افغانستان کے حکام نے ملک کے جنوبی حصے میں گزشتہ ماہ امریکی و افغان فورسز کی مشترکہ کارروائی کے دوران القاعدہ جنوبی ایشیا کے سربراہ کے ہلاک ہونے کی تصدیق کردی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کی رپورٹ کے مطابق القاعدہ برصغیر کی سربراہی کرنے والے عاصم عمر کو ہلمند صوبے کے ضلع موسیٰ قلعہ میں قائم طالبان کے ایک کمپاؤنڈ میں ہلاک کیا گیا۔

افغانستان کے نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکیورٹی (این ڈی ایس) نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے ہلاکت کی تصدیق کی اور کہا کہ عاصم عمر کے طالبان سے تعلقات تھے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کی طالبان سے بات چیت پر بیان، افغان وزارت خارجہ کے ترجمان برطرف

ان کا کہنا تھا کہ 'چھاپہ مار کارروائی طویل اور پیچیدہ آپریشن کا حصہ تھی جو 22 اور 23 ستمبر کی رات کو کیا گیا اور اس کے لیے امریکا نے فضائی تعاون فراہم کیا۔

حکام کا کہنا تھا کہ وہ آپریشن کے دوران فضائی حملے سے بچوں سمیت 40 شہریوں کی ہلاکت کی رپورٹ کی تحقیقات کریں گے۔

این ڈی ایس کا کہنا تھا کہ کارروائی کے دوران القاعدہ برصغیر کے دیگر 6 اراکین بھی ہلاک ہوئے جن میں القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کے لیے سامان لانے اور لے جانے والا شخص 'ریحان' بھی شامل ہے۔

افغانستان میں موجود امریکی فوجی حکام نے معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: افغان حکام نے ہمارے کئی قیدی رہا کردیے، طالبان

واضح رہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان منسوخ ہونے والے مذاکرات میں واشنگٹن نے افغانستان سے اپنی تمام افواج واپس بلانے پر رضامندی کا اظہار کیا تھا، تاہم اس نے سیکیورٹی کی یقین دہانی اور القاعدہ سے تعلقات ختم کرنا شرط رکھی تھی۔

امریکا اور طالبان ایک سال سے معاہدے کے لیے مذاکرات کر رہے تھے جس کے تحت امریکی فورسز کا افغانستان سے انخلا ہونا تھا تاہم گزشتہ ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس معاہدے کو منسوخ کردیا تھا۔

واضح رہے کہ امریکا نے افغانستان پر 11 ستمبر 2001 کے بعد طالبان کی جانب سے القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کو حوالے نہ کرنے پر حملہ کیا تھا۔

عاصم عمر کو 2014 میں نئی بننے والی القاعدہ برصغیر کا سربراہ ایمن الظواہری نے ایک ویڈیو پیغام کے دوران مقرر کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024