• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

وزیراعظم عمران خان سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے

شائع October 8, 2019
وزیراعظم کا استقبال چین کے وزیر ثقافت نے کیا — فوٹو: حکومت پاکستان
وزیراعظم کا استقبال چین کے وزیر ثقافت نے کیا — فوٹو: حکومت پاکستان

وزیراعظم عمران خان اعلیٰ سطح کے سرکاری وفد کے ہمراہ چین کے سرکاری دورے پر بیجنگ پہنچ گئے۔

دفتر خارجہ کے اعلامیے کے مطابق بیجنگ پہنچنے پر وزیراعظم کا استقبال چین کے وزیر ثقافت لیو شوگینگ، پاکستان کے لیے چین کے سفیر یاؤ جنگ اور چین کے لیے پاکستانی سفیر نغمانہ ہاشمی نے کیا۔

وزیراعظم کے پہنچنے پر ٹرائی سروس اسٹیٹک گارڈ کی جانب سے سلامی پیش کی گئی جبکہ عمران خان کو گلدستہ بھی پیش کیا گیا۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان 3 روزہ دورے پر چین روانہ

چین کے دورے پر وزیراعظم کے ہمراہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر برائے منصوبہ بندی اور ترقی خسرو بختیار، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد اور چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ زبیر گیلانی بھی موجود ہیں۔

بعدازاں بیجنگ میں وزیراعظم عمران خان نے چائنا گیژوبا گروپ کے چیئرمین لیو زی ژیانگ سے ملاقات کی۔

اس حوالے سے جاری اعلامیے کے مطابق چائنا گیژوبا گروپ کارپوریشن (سی جی جی سی) نے پاکستان میں نئے کاروباری مواقع کی تلاش، خاص طور پر توانائی کے شعبے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔

واضح رہے سی جی جی سی چین میں بہت مضبوط مالی صلاحیتوں کی حامل کمپنیوں میں سے ایک ہے۔

اس ملاقات کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر منصوبہ بندی اور ترقی خسرو بختیار، وزیر ریلوے شیخ رشید احمد، چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ زبیر گیلانی، وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت، ٹیکسٹائل، صنعت، پیداوار اور سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد اور معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابر بھی موجود تھے۔

قبل ازیں وزیراعظم آفس نے بتایا تھا کہ وزیراعظم عمران خان 8 سے 9 اکتوبر تک چین کا دورہ کریں گے، جہاں وہ چینی صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم لی کے چانگ سے ملاقاتیں کریں گے اور کشمیر کے متنازع علاقے میں سیکیورٹی صورتحال سمیت اقتصادی تعاون پر بھی بات کریں گے۔

وزیراعظم کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ 'یہ دورہ چین کے ساتھ پاکستان کے معاشی، سرمایہ کاری اور اسٹریٹجک تعلقات کو مزید مضبوط کرنے میں معاون ثابت ہوگا'۔

ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا تھا کہ 'وزیراعظم مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال سے جنوبی ایشیا میں پیدا ہونے والی امن و سیکیورٹی کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کریں گے'۔

عمران خان کے دورے میں پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کی پیش رفت، چین کی جانب سے 'بیلٹ اینڈ روڈ' منصوبے کے حصے کے طور پر شروع کیے جانے والے 60 ارب ڈالر کے انفرا اسٹرکچر پروگرام پر تبادلہ خیال بھی شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سی پیک منصوبوں کی بحالی، وزیراعظم آئندہ ہفتے چین کا دورہ کریں گے

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کے پہنچنے سے قبل چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی سرکاری دورے پر چین پہنچے تھے۔

اس بارے میں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ آرمی چیف سرکاری دورے پر چین پہنچے، جہاں وہ پی ایل اے آرمی کمانڈر، سینٹرل ملٹری کمیشن کے نائب چیئرمین اور کمانڈر سدرن تھیٹر کمانڈ سمیت چینی فوجی قیادت سے ملاقات کریں گے۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ پاک فوج کے سربراہ وزیراعظم عمران خان کی چینی صدر اور وزیراعظم سے ملاقات میں بھی موجود ہوں گے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024