بلوچستان: 2 ٹریفک حادثوں میں 13 افراد جاں بحق، 35 زخمی
بلوچستان کے ضلع حب اور خصدار میں ٹریفک حادثے کے باعث خواتین اور بچوں سمیت مجموعی طور پر 13 افراد جاں بحق اور 35 زخمی ہوگئے۔
فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق حب میں مسافر بردار کوچ تیز رفتاری کے باعث گھائی میں گرنے سے خواتین اور بچوں سمیت 10 افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہوگئے۔
مسافر کوچ پسنی سے کراچی جارہی تھی کہ مکران کوسٹل ہائی وے بزی ٹاپ کے قریب کوچ الٹ گئی۔
مزیدپڑھیں: حب: مسافر کوچ اور وین میں تصام، 6 افراد جاں بحق
حادثے کی اطلاع ملتے ہیں مقامی افراد کی بڑی تعداد وہاں پہنچی اور امدادی کام میں پاکستان کوسٹ گارڈز اور لیویز کے اہلکاروں کی مدد کی۔
زخمیوں سے متعلق بتایا گیا کہ حادثے میں زخمی ہونے والوں کو طبی امداد کے لیے اوڑماڑہ ہسپتال پہنچایا گیا تاہم زخمی ہونے والوں کی حالت بھی تشویش ناک ہے۔
زخمیوں کی آمد کے باعث مذکورہ ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق 'جنید مسافر کوچ' پسنی سے کراچی جارہی تھی کہ کندملیر کے مقام پر بزی چوک کے قریب خطرناک موڑ پر تیز رفتاری کے باعث گاڑی قابو سے باہر ہوگئی اور حادثے کا باعث بنی۔
دوسری جانب خصدار میں خضدار سے کوئٹہ اور سوراب سے خضدار آنے والے ویگنوں میں تصادم کے نتیجے میں کمسن بچی سمیت 3 افراد جاں بحق اور 25 زخمی ہوگئے۔
ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) خضدار میجر (ر) محمد الیاس کبزئی کے مطابق خضدار شہر سے 50 کلو میٹر دور ضلع خضدار اور ضلع شہید سکندر آباد کے سرحدی علاقہ جیوا کراس کے مقام حادثہ پیش آیا۔
انہوں نے بتایا کہ کراچی سے کوئٹہ جانے والی (ڈوم) ویگن اور سوراب سے خضدار آنے والی(ہائی ایس) ویگن ڈرائیوروں کی بے پرواہی کی وجہ سے آمنے سامنے ٹکرا گئے۔
واضح رہے کہ رواں برس اگست میں ضلع حب میں ہی کوئٹہ-کراچی شاہراہ پر مسافر کوچ اور ہائی روف کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔
کوئٹہ-کراچی شاہراہ وندر کے قریب ناکہ کھارڑی کے مقام پر مسافر کوچ اور ہائی روف میں تصادم ہوا تھا اور دونوں گاڑیوں میں آگ لگ جانے کی وجہ سے ہائی روف میں سوار افراد جھلس گئے تھے۔
اس سے قبل اپریل میں ضلع مستونگ میں ٹریفک حادثے کے نتیجے میں 11 افراد جاں بحق اور 9 زخمی ہوگئے تھے۔
روڈ سیفٹی کے اعتبار سے بدترین ملک
رواں برس کے آغاز میں حکومتی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہر پانچ منٹ کے دوران روڈ حادثے کا شکار ہوکر ایک شخص یا تو زندگی کی بازی ہار جاتا ہے یا پھر وہ شدید زخمی ہوکر معذور بن جاتا ہے۔
وزارت مواصلات کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں روڈ حادثے کے شکار افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوجاتے ہیں، جب کہ روڈ سیفٹی کے حوالے سے بہترین ممالک وہ ہیں جہاں حادثے کے شکار افراد 30 دن کے اندر انتقال کرجاتے ہیں۔
مزیدپڑھیں: بلوچستان: مسافر وین اور ٹرک میں تصادم، 11 افراد جاں بحق
روڈ سیفٹی پروجیکٹ رپورٹ کے مطابق صرف سال 2016 میں ہی پاکستان بھر میں 6 ہزار 548 افراد روڈ حادثے کے وقت جائے وقوع پر ہی چل بسے، حیران کن بات یہ ہے کہ ان اموات میں سے 6 ہزار 3 اموات صوبائی حکومتوں کے ماتحت روڈز جبکہ 355 نیشنل ہائی ویز اور 190 اموات موٹر ویز پر ہوئیں۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق پاکستان میں ہر 10 لاکھ افراد میں سے 14 افراد روڈ حادثات کے باعث جاں بحق ہوجاتے ہیں۔
strong text