• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

ترقیاتی منصوبوں کیلئے فنڈز کے اجرا میں خاطر خواہ اضافہ

شائع October 5, 2019
مختص شدہ 32 ارب روپے میں سے 27 ارب روپےسیکیورٹی کی بہتری کے لیے جاری کیے گئے—فائل فوٹو: اے پی پی
مختص شدہ 32 ارب روپے میں سے 27 ارب روپےسیکیورٹی کی بہتری کے لیے جاری کیے گئے—فائل فوٹو: اے پی پی

اسلام آباد: حکومت نے ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز کے اجرا کی رفتار تیز کردی اور پہلی سہ ماہی کے دوران ادائیگیوں کی شرح گزشتہ برس کے اسی عرصے میں ادائیگیوں کے مقابلے میں 350 فیصد تک پہنچ گئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پلاننگ کمیشن کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) میں ایک کھرب 33 ارب روپے جاری کیے گئے جبکہ گزشتہ برس میں اسی عرصے کے دوران یہ رقم 37 ارب 70 کروڑ روپے تھی۔

رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں کی جانے والی ادائیگیاں 7 کھرب ایک ارب کی مختص شدہ رقم کے مقابلے 19 فیصد رہی جبکہ گزشتہ برس یہ شرح 5.6 فیصد تھی۔

یہ بھی پڑھیں: آئندہ مالی سال کیلئے 18 کھرب 30 ارب روپے کے اخراجات منظور، 300 ترقیاتی منصوبے شامل

حتیٰ کہ مسلم لیگ (ن) کے دورِ حکومت میں مالی سال 18-2017 کی پہلی سہ ماہی میں مختص شدہ 10 کھرب ایک ارب کے مقابلے 17 فیصد رقم یعنی ایک کھرب 70 ارب روپے جاری کیے گئے تھے۔

عوامی سطح کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے پہلی سہ ماہی میں کی جانے والی ادائیگیوں کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب ادائیگیاں ہدف کے 20 فیصد تک پہنچی۔

پالیسی کے مطابق موجودہ اور ترقیاتی اخراجات کے لیے فنڈز کی تقسیم پہلی اور دوسری سہ ماہی میں 20، 20 فیصد، تیسری اور چوتھی سہ ماہی میں 30 فیصد کے اعتبار سے ہوتی ہے جبکہ اس میں پینشن اور تنخواہوں کی ادائیگیاں بھی شامل ہوتی ہیں جو ہر سہ ماہی کے بجٹ کے 25 فیصد حصے کے برابر ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں: ترقیاتی منصوبوں پر 9 ماہ کے دوران 449 ارب روپے کی کم رقم خرچ

تاہم اس سال پہلی سہ ماہی کے لیے کی جانے والی ادائیگیوں کا 60 فیصد حصہ 4 عناصر پر مشتمل ہے جس میں مختص شدہ 32 ارب روپے میں سے 27 ارب روپےسیکیورٹی کی بہتری کے لیے جاری کیے گئے، اس کا مطلب پورے مالی سال کے لیے مختص کردہ رقم کا 82 فیصد حصہ پہلے ہی تقسیم ہوچکا۔

علاوہ ازیں نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) نے بھی پورے سال کے لیے مختص شدہ ایک کھرب 55 ارب روپے میں سے 17 فیصد رقم یعنی 27 ارب روپے حاصل کیے۔

اس سے قبل این ایچ اے کی جانب سے فنڈز جاری نہ ہونے کی شکایت کی جاتی تھی اور اس سلسلے میں کچھ روز قبل احتجاج بھی کیا گیا تھا۔این ایچ اے کی جانب سے فنڈز جاری نہ ہونے کی شکایت کی جاتی تھی اور اس سلسلے میں کچھ روز قبل احتجاج بھی کیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024