جنسی جرائم کیس: ایک بار پھر آر کیلی کی ضمانت مسترد
امریکی عدالت نے نابالغ اور کم عمر لڑکیوں اور خواتین کو جنسی تشدد، ریپ اور جنسی لذت کے لیے ایک سے دوسری جگہ پر منتقل کرنے کے الزام میں قید ایوارڈ یافتہ معروف گلوکار، موسیقار، میوزک پروڈیوسر اور ریپر رابرٹ سلویسٹر کیلی (آر کیلی) کی ضمانت مسترد کردی۔
یہ دوسرا موقع ہے کہ ان کی ضمانت مسترد کی گئی، اس سے قبل ان کی ضمانت تین اگست 2019 کو بھی مسترد کردی گئی تھی۔
انہیں پولیس نے رواں برس جولائی کے آغاز میں جنسی جرائم کے نئے کیسز سامنے آنے کے بعد گرفتار کیا تھا۔
بعد ازاں انہیں ریاست میساچوٹس کی عدالت میں پیش بھی کیا گیا تھا، تاہم ان پر فرد جرم عائد نہیں ہو سکی تھی۔
آر کیلی کو گرفتار کرکے نیویارک میں رکھا گیا تھا اور بعد ازاں 3 اگست 2019 کو انہیں نیویارک کی عدالت میں پیش بھی کیا گیا تھا مگر ان پر فرد عائد نہیں کی جا سکی تھی اور ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کرکے انہیں پولیس کی تحویل میں رکھنے کا حکم دیا گیا تھا۔
اب ایک مرتبہ پھر نیویارک کی عدالت نے ان کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں پولیس تحویل میں رکھنے کا حکم دیا اور کہا کہ جب تک ان کا ٹرائل مکمل نہیں ہوجاتا تب تک انہیں ضمانت نہیں دی جا سکتی۔
خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) کے مطابق آر کیلی کے وکلا نے عدالت میں ان کی ضمانت کی درخواست دائر کی جسے عدالت نے 2 اکتوبر کی سماعت کے دوران مسترد کردیا اور کہا کہ گلوکار پر انتہائی سنگین الزامات ہیں، اس لیے انہیں ضمانت پر رہا کرکے انہیں فرار ہونے کا موقع نہیں دیا جاسکتا۔
عدالت نے گلوکار کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ان کے ٹرائل کا آئندہ برس آغاز کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ان کے خلاف مئی 2020 میں ٹرائل کا آغاز ہوگا۔
عدالت کے مطابق آر کیلی نابالغ، انتہائی کم عمر اور نوجوان لڑکیوں کو ’جنسی غلام بنانے‘ انہیں پیسوں کے عوض خریدنے اور ان پر انتہائی بدترین جنسی تشدد جیسے جرائم میں ملوث ہیں، اس لیے انہیں ضمانت پر رہا کرکے انہیں فرار ہونے یا پھر متاثرین سے مذاکرات کرنے کا موقع نہیں دیا جا سکتا۔
اب آر کیلی کو ٹرائل کے آغاز تک پولیس کی تحویل میں رہیں گے، ان کے خلاف نیویارک کی عدالت میں مئی 2020 میں ٹرائل کا آغاز ہوگا جب کہ ان کے خلاف میساچوٹس کی ایک اور عدالت میں بھی اپریل 2020 میں ٹرائل کا آغاز ہوگا۔
آر کیلی کے خلاف نیویارک اور میساچوٹس سمیت امریکا کی دیگر ریاستوں میں بھی کیسز زیر التوا ہیں اور ان پر پہلے جنسی جرائم کی 2 فرد جرم بھی عائد کی جا چکی ہیں، تاہم ان پر نیویارک اور میساچوٹس کی عدالتوں نے تاحال فرد جرم عائد نہیں کی۔
آر کیلی پر مجموعی طور پر 100 کے قریب خواتین بشمول نابالغ لڑکیوں اور کم عمر خواتین کے ریپ اور ان پر بدترین جنسی تشدد کے الزامات ہیں۔
اگر آر کیلی پر جرم ثابت ہوجاتا ہے تو انہیں 10 سے 20 سال قید اور جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔
ان پر الزام ہے کہ انہوں نے 1990 سے 2010 تک مختلف مواقع پر نابالغ لڑکیوں اور نوجوان خواتین کو نشہ دے کر ریپ کا نشانہ بنانے سمیت بدترین جنسی تشدد کا نشانہ بنایا۔
ان پر اپنی سابق اہلیہ پر بھی بدترین تشدد کرنے سمیت ایک کم عمر لڑکی سے شادی کرنے کا الزام بھی ہے۔