سماجی کارکن گلالئی اسمٰعیل کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
اسلام آباد: ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے ریاستی اداروں کو بدنام کرنے سے متعلق مقدمے میں سماجی کارکن گلالئی اسمٰعیل کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
عدالتی حکم میں کہا گیا کہ اگر مشتبہ ملزمہ 21 اکتوبر تک عدالت میں پیش نہیں ہوتیں تو انہیں اشتہاری قرار دینے کا عمل شروع ہوگا۔
مزیدپڑھیں: اسلام آباد: زیر حراست سماجی کارکن گلالئی اسمٰعیل رہا
واضح رہے کہ سماجی رکن پر اسرار طور پر پاکستان سے بیرون ملک فرار ہوگئی تھیں جبکہ ان کا پاسپورٹ سرکار کی تحویل میں ہے۔
ان دنوں گلالئی اسمٰعیل امریکا میں سیاسی پناہ حاصل کرنے میں کوشاں ہیں۔
تاہم اسلام آباد ہائیکورٹ کو آگاہ کیا گیا تھا مبینہ ریاست مخالف سرگرمیوں کے باعث گلالئی اسمٰعیل کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ملک کی اہم خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کی تجویز پر درج کیا گیا۔
بعدازاں رواں برس مارچ میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے ان کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے کی ہدایت کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: صوابی کی گلالئی اسمٰعیل کے لیے برطانیہ کا ایوارڈ
تاہم عدالت نے آئی ایس آئی کی تجویز کو مدنظر رکھتے ہوئے وزارت داخلہ کو ہدایت کی تھی کہ وہ گلالئی اسمٰعیل کا پاسپورٹ اپنی تحویل میں لے لیں۔
اپنی درخواست میں گلالئی اسمٰعیل نے اپنے پاسپورٹ اور سفری دستاویزات کی واپسی کا مطالبہ کیا تھا جو وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے ان کے 12 اکتوبر کو پاکستان واپس پہنچنے پر ضبط کرلیے تھے، اس کے ساتھ انہیں باقاعدہ طور پر اسلام آباد کے سیکٹر جی-13 میں واقع ایف آئی اے کے دفتر میں حراست میں بھی رکھا گیا تھا۔
درخواست میں کہا گیا تھا کہ گلالئی اسمٰعیل غیر سرکاری تنظیم (این جی او) ’اویئر گرلز' کی چیئر پرسن ہیں اور خواتین کو بااختیار بنانے کی کوششوں پر متعدد ملکی اور غیر ملکی اعزازات حاصل کرچکی ہیں۔
درخواست کے مطابق ایف آئی اے نے انہیں برطانیہ سے وطن واپس آنے پر ان کی پشتون تحفظ تحریک سے مبینہ وابستگی اور مبینہ ریاست مخالف تقاریر پر حراست میں لیا تھا۔
مزیدپڑھیں: سماجی رضا کار گلالئی اسمٰعیل عبوری ضمانت پر رہا
درخواست گزار کا موقف تھا کہ وہ ایک محبِ وطن پاکستانی ہیں اور کبھی بھی ریاست مخالف سرگرمیوں کا حصہ نہیں رہیں۔
گلالئی اسمٰعیل کا اپنی درخواست میں مزید کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے انہیں اپنے دفاع کا موقع فراہم کیے بغیر ان کا نام ای سی ایل میں درج کیا اور ایف آئی اے نے ان کا پاسپورٹ ضبط کرلیا۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ ان کا نام ای سی ایل سے خارج کیا جائے جبکہ ایف آئی اے کو ان کاپاسپورٹ واپس کرنے کے احکامات بھی دیے جائیں۔
یہ خبر 2 اکتوبر 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی