• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

سندھ حکومت کا نہرِ خیام کو تفریحی مقام میں تبدیل کرنے کا فیصلہ

شائع October 1, 2019
وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق یہ کراچی کے عوام کے لیے ایک تحفہ ہوگا — فائل فوٹو/ نادر صدیقی
وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق یہ کراچی کے عوام کے لیے ایک تحفہ ہوگا — فائل فوٹو/ نادر صدیقی

کراچی: سندھ حکومت نے نہرِ خیام کی خوبصورتی میں اضافے کے لیے اسے تفریحی مقام میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سندھ کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے نہر خیام کو تفریحی مقام میں تبدیل کرنے کے لیے غیر سرکاری تنظیم کے ساتھ معاہدے کی منظوری دے دی۔

اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کابینہ ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ کراچی کے عوام کے لیے ایک تحفہ ہوگا اور فیملیز کے لیے ایک تفریحی مقام ہوگا جہاں وہ خوبصورت کشتیوں میں سواری، ادبی لوگ اپنے پڑھنے کے مواد اور نوجوان خوبصورت نہرِ خیام کے کنارے کافی کے مختلف ذائقوں سے لطف اندوز ہوسکیں گے۔

نہرِ خیام کو تفریحی مقام میں تبدیل کرنے کے منصوبے کا معاہدہ سندھ حکومت اور غیر سرکاری تنظیموں کے گروہ 'پانی' کے درمیان طے پائے گا جس کی قیادت نامور آرکیٹیکٹ شاہد عبداللہ کررہے ہیں، یہ منصوبہ کابینہ اجلاس میں وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے پیش کیا تھا۔

مزید پڑھیں: 'سندھ میں یکم اکتوبر سے ممنوع پلاسٹک بیگز پر مکمل پابندی ہوگی'

نہرِ خیام کی ترقی کے منصوبے پر ڈیڑھ ارب روپے لاگت آئے گی جو پانی نامی تنظیم کی جانب سے ادا کی جائے گی جبکہ سندھ حکومت نکاسی آب کے نظام کی بہتری یقینی بنانے کے لیے ایک نالہ قائم کرے گی جس کی تیاری میں 5 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔

خیال رہے کہ نہرِ خیام کراچی کے علاقے گذری سے ہوتی ہوئی سمندر میں جاگرتی ہے۔

سندھ کابینہ کو آگاہ کیا گیا تھا کہ گزشتہ چند برسوں سے نہر خیام نکاسی آب کے لیے استعمال ہورہی ہے اور اس کے ذریعے سیوریج کا پانی بھی سمندر میں جاتا ہے جبکہ نہر کے کناروں پر بھی کچرا موجود ہے۔

ساتھ ہی کابینہ کو آگاہ کیا گیا تھا کہ 'پانی' کے ساتھ ملاقات کے بعد معاہدے کا ابتدائی مسودہ تجویز کیا گیا تھا جس کے تحت نہرِ خیام کے شمال میں ایک تفریحی پارک بنایا جائے گا جو غیر سرکاری تنظیم کو دیا گیا اور جنوب میں خیابانِ سعدی سے خیابانِ اقبال تک سروس لین قائم کی جائے گی اور یہ تعمیراتی کام غیرسرکاری تنظیم کی جانب سے کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ حکومت کا پلاسٹک کے تھیلوں پر مکمل پابندی لگانے کا اعلان

کابینہ کو بتایا گیا کہ غیر سرکاری تنظیم پانی نہرِ خیام کی زمین 30 سال کے لیے دی گئی ہے۔

اس حوالے سے تجویز کردہ معاہدے کے مطابق پارک کو کسی سیاسی سرگرمی کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا جبکہ پارک کی زمین سندھ حکومت کے نام رہے گی۔

نہرِخیام کے شمال میں بنائے جانے والے پارک کے علاقے کو کھانے پینے کے مراکز کے علاوہ کسی کمرشل سرگرمی کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا اور کسی عمارت کی اونچائی 15 فٹ سے زیادہ نہیں ہوگی۔

پلاسٹک بیگز پر پابندی

کابینہ اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے ماحولیات مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ ممنوع پلاسٹک کے ہر سائز کے تھیلوں کی تیاری، فروخت، خریداری اور استعمال پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے جس کا اطلاق یکم اکتوبر 2019 سے ہوگا اور صرف آکسو-بائیوڈیگریڈ ایبل پلاسٹک بیگز تیار کیے جائیں گے۔

اس سلسلے میں مراد علی شاہ نے پلاسٹک بیگز کے مینوفیکچررز اور ان کی فروخت کرنے والے افراد سے ملاقات کرنے اور انہیں مذکورہ پابندی کے نفاذ سے متعلق اعتماد میں لینے کی ہدایت کی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024