برطانوی وزیر اعظم کی سابق پول ڈانسر کو نوازنے کے الزامات کی تردید
اپنے معاشقوں اور ماضی کے متنازع بیانات کی وجہ سے خبروں میں رہنے والے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کے حوالے سے 2 دن قبل ہی خبر سامنے آئی تھی کہ انہوں نے ماضی میں سابق پول ڈانسر کو نوازا۔
بورس جانسن پر الزام تھا کہ انہوں نے 2014 سے 2016 کے درمیان امریکا کی کاروباری خاتون و سابق ماڈل 35 سالہ جینیفر آرکری کو متعدد بہانوں سے نوازا۔
برطانوی وزیر اعظم کی جانب سے ماضی میں مبینہ طور پر سابق پول ڈانسر و کاروبارخاتون جینیفر آرکری کو نوازنے کے الزامات سامنے آنے کے بعد گریٹر لندن اتھارٹی (جی ایل اے) نے پولیس کو بورس جانسن کے خلاف ماڈل و سابق پول ڈانسر کو معاملے کی تفتیش کا حکم دے دیا تھا۔
لندن کی مقامی انتظامیہ نے پولیس کو اس بات کی تفتیش کرنے کا کہا تھا کہ وہ دیکھے کہ بورس جانسن نے بطور میئر لندن کوئی غلط کام یا عوامی پیسوں کا ضیاع تو نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں: برطانوی وزیراعظم پر سابق پول ڈانسر کو نوازنے کا الزام
رپورٹس تھیں کہ بورس جانسن اور جینیفر آرکری کے درمیان انتہائی قریبی روابط تھے اور وہ 2014 سے 2016 کے درمیان متعدد بار لندن کا دورہ کر چکی ہیں جب کہ میئر لندن نے ان کی کاروباری کمپنیوں کو بھی فائدہ پہنچایا۔
بورس جانسن پر الزام تھا کہ انہوں نے جینیفر آرکری کے لیے فنڈنگ کرنے سمیت ان کی کمپنیوں کو ایسے سیمینارز میں شرکت کرنے کی اجازت دلوائی جن کے لیے ان کی کمپنی کو نااہل قرار دیا گیا تھا۔
بورس جانسن پر الزام تھا کہ انہوں نے کم مدت میں مختلف مواقع پر جینیفر آرکری کو ایک لاکھ 26 یوروز کا فائدہ پہنچایا اور ان کے ساتھ قریبی دیکھے گئے۔
علاوہ ازیں خاتون جینیفر آرکری نے کم سے کم اپنے تین دوستوں کو بتایا تھا کہ ان کے میئر لندن سے انتہائی قریبی تعلقات ہیں۔ تاہم اب برطانوی وزیر اعظم نے الزامات سامنے آنے کے بعد وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے اپنے میئرشپ کے دور میں کوئی غلط کام نہیں کیا۔
سی این این کے مطابق بورس جانسن سے برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں سابق پول ڈانسر سے متعلق تعلقات اور انہیں نوازنے کی خبروں پر وضاحت دینے کی ضرورت ہی نہیں۔
بورس جانسن نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے میئر لندن کی ذمہ داریاں احسن انداز میں نبھائیں اور انہوں نے اپنے دور میں کوئی غلط کام نہیں کیا۔
بورس جانسن نے سابق پول ڈانسر کے حوالے سے مزید تفصیلات بتانے سے گریز کرتے ہوئے مختصرا کہا کہ ان پر لگائے گئے الزامات غلط ہیں اور انہیں غلط الزامات پر وضاحت کرنے کی ضرورت نہیں، انہوں نےکچھ بھی غلط نہیں کیا۔
مزید پڑھیں: بورس جانسن کے معاشقے اور ذاتی زندگی
جہاں برطانوی وزیر اعظم نے اپنے خلاف لگے الزامات کو مسترد کیا اور سابق پول ڈانسر کے حوالے سے زیادہ بات نہیں کی، وہیں انہوں نے لندن کے حالیہ مسلمان میئر صادق خان کے خلاف بھی بات کی اور دبے الفاظ میں کہا کہ وہ ان کے خلاف مہم کے لیے پولیس و میڈیا کو استعمال کرنے میں کسر نہیں چھوڑیں گے۔
خیال رہے کہ بورس جانسن رواں برس جولائی میں برطانیہ کے وزیر اعظم بنے تھے، وہ اس سے قبل برطانیہ کے وزیر داخلہ اور 2008 سے 2016 تک لندن کے میئر رہ چکے ہیں۔
وزیر اعظم بنتے ہی ان کے معاشقوں کی خبریں سامنے آنا شروع ہوئی تھیں اور خیال کیاجا رہا تھا کہ وہ وزیر اعظم ہاؤس میں بھی اپنی گرل فرینڈ 31 سالہ کیری سائمنڈ کو ساتھ رکھیں گے، جن سے ان کے تعلقات گزشتہ کچھ عرصے سے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق ممکنہ طور پر کیری سائمنڈ اور بورس جانسن کے درمیان گزشتہ برس کے آغاز میں تعلقات استوار ہوئے اور دونوں کو انتہائی رومانوی انداز میں ملتے دیکھا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بورس جانسن سے متعلق اہم انکشاف
بورس جانسن کی گرل فرینڈ عمر میں ان سے کم سے کم 24 سال کم عمر ہیں اور وہ ابتدائی طور پر ان کی سیاسی جماعت میں کمیونی کیشن افسر کے طور پر 2012 میں شامل ہوئی تھیں۔
علاوہ ازیں بورس جانسن کی ذاتی زندگی بھی انتہائی دلچسپ رہی ہے، بورس جانسن نے دو شادیاں کیں اور انہیں چار بچے ہیں۔
پہلی شادی ناکام ہونے کے چند ہی ہفتے بعد انہوں نے پاک و ہند نژاد برطانوی نسل کی خاتون مرینا ویلر سے 1993 میں شادی کی اور جوڑے کے ہاں شادی کے ابتدائی 6 ماہ میں ہی پہلے بچے کی پیدائش ہوئی۔
مرینا ویلر کے والد انگریز اور ان کی والدہ سکھ ہیں، جو تقسیم ہند سے قبل صوبہ پنجاب کے شہر گجرات میں پیدا ہوئیں اور شادی کے بعد برطانیہ منتقل ہوگئیں۔
مرینا ویلر اور بورس جانسن کی شادی 25 سال تک قائم رہی اور دونوں کے ہاں 4 بچے پیدا ہوئے، تاہم گزشتہ برس دونوں نے علیحدگی اختیار کرلی، تاہم دونوں میں تاحال طلاق نہیں ہوئی۔