• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

بھارت میں اب تک کا سب سے بڑا ’سیکس اسکینڈل‘ سامنے آگیا

شائع September 27, 2019 اپ ڈیٹ September 28, 2019
این جی او کی آڑ میں سیاستدانوں کو بلیک میل کرنے والے گروپ کی گرفتار خواتین سربراہ—فوٹ: مینوراما آن لائن
این جی او کی آڑ میں سیاستدانوں کو بلیک میل کرنے والے گروپ کی گرفتار خواتین سربراہ—فوٹ: مینوراما آن لائن

پڑوسی ملک بھارت کا اب تک کا سب سے بڑا ’سیکس‘ اور ’بلیک میلنگ‘ اسکینڈل سامنے آیا ہے، جس میں کم سے کم 8 ریاستی وزرا، ایک درجن اعلیٰ بیورو کریٹس اور امیر ترین افراد کو نوجوان لڑکیوں نے پھنسایا۔

’این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق یہ اسکینڈل بھارت کی ریاست مدھیا پردیش میں سامنے آیا اور پولیس اس کیس کو اب تک کا بھارت کا سب سے بڑا سیکس و بلیک میلنگ کا اسکینڈل قرار دے رہی ہے۔

اس اسکینڈل کی 5 مرکزی ملزم خواتین کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے جو ایک این جی او کے نام پر حکومتی وزیروں، سرکاری افسران، تاجروں اور امیر شخصیات کو پیار کے نام پر پھنسا کر انہیں بلیک میل کرتی رہیں۔

پولیس کے مطابق اس اسکینڈل کیس کے دوران گزشتہ کچھ عرصے کے دوران لڑکیوں اور خواتین نے مدھیا پردیش کے 8 ریاستی وزیروں، اعلیٰ سرکاری افسران، تاجروں اور امیر ترین افراد کی ایک ہزار قابل اعتراض اور برہنہ ویڈیوز بنائیں۔

اس اسکینڈل کی مرکزی ملزمہ 39 سالہ شویتا جین نے اعتراف کیا کہ انہوں نے ہی اس اسکینڈل کا منصوبہ تیار کیا اور اس مقصد کے لیے غریب اور متوسط گھرانے کی نوجوان لڑکیوں کی خدمات حاصل کی گئیں۔

سیکس اسکینڈل میں ملوث مرکزی ملزم خواتین کو اندور سے گرفتار کیا گیا تھا—فوٹو: پریس ٹرسٹ آف انڈیا
سیکس اسکینڈل میں ملوث مرکزی ملزم خواتین کو اندور سے گرفتار کیا گیا تھا—فوٹو: پریس ٹرسٹ آف انڈیا

پولیس کے مطابق اس کیس کی تفتیش کے لیے گرفتار کی گئی 5 خواتین مرکزی ملزمان ہیں جو اپنے اپنے حساب سے ایک الگ گینگ چلا کر اعلیٰ شخصیات کو بلیک میل کرتی رہیں۔

ان خواتین کی جانب سے مدھیا پردیش سمیت دیگر ریاستوں کی خوبرو اور کالج میں زیر تعلیم لڑکیوں کو نوکریوں اور پرتعیش زندگی کی لالچ دے کر بھرتی کیا گیا اور انہیں وزرا، اعلیٰ افسران، تاجروں اور بااثر ترین مرد حضرات کو بلیک میل کرنے کا ٹارگٹ دیا۔

اس اسکینڈل کو ’ہنی ٹرپ‘ کا نام دیا گیا ہے اور اس کیس میں پولیس کو ملنے والی ویڈیوز میں وزرا، اعلیٰ افسران اور بااثر افراد کی برہنہ اور قابل اعتراض ویڈیوز بھی شامل ہیں۔

’انڈیا ٹوڈے‘ کے مطابق بھارت کے سب سے بڑے اس ’سیکس اسکینڈل‘ میں نہ صرف خواتین اور نوجوان لڑکیاں بلکہ مدھیا پردیش کے صحافی بھی ملوث ہیں۔

گرفتار مرکزی ملزم خواتین کے ساتھ رہنے والے قریبی مرد ملزمان کو بھی گرفتار کیا گیا ہے—فوٹو: پریس ٹرسٹ آف انڈیا
گرفتار مرکزی ملزم خواتین کے ساتھ رہنے والے قریبی مرد ملزمان کو بھی گرفتار کیا گیا ہے—فوٹو: پریس ٹرسٹ آف انڈیا

رپورٹ کے مطابق اس کیس میں نہ صرف عام صحافی بلکہ اخبارات کے ایڈیٹرز اور ایک ٹی وی چینل کا مالک بھی ملوث ہے جن پر الزام ہے کہ وہ بلیک میل ہونے والے افراد اور خواتین کے درمیان معاہدہ کرنے میں کردار ادا کرتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سابق بھارتی وزیر پر ’ریپ‘ الزامات لگانے والی لڑکی کو جیل بھیج دیا گیا

اس کیس میں ملوث صحافیوں سے متعلق بتایا جا رہا ہے کہ وہ اس وزرا، سرکاری افسران اور بااثر شخصیات کو ایسا تاثر دیتے تھے کہ وہ انہیں ایک بدنامی سے بچا رہے ہیں، لیکن دراصل وہ خواتین کے گینگ سے ملے ہوتے تھے۔

اس اسکینڈل کے سامنے آنے کے بعد بھارت میں تہلکہ مچ گیا ہے اور اس کیس کے حوالے سے ہر روز نئی کہانیاں سامنے آ رہی ہیں اور خیال کیا جا رہا ہے کہ اس اسکینڈل کے تحت بلیک میل کیے جانے والے اور سیاستدان بھی سامنے آئیں گے۔

خواتین کے گینگ کی جانب سے سابق مدھیا پردیش کے وزرائے اعلیٰ و گورنرز کو بھی بلیک میل کیے جانے کی اطلاعات ہیں—فوٹو: این ڈی ٹی وی
خواتین کے گینگ کی جانب سے سابق مدھیا پردیش کے وزرائے اعلیٰ و گورنرز کو بھی بلیک میل کیے جانے کی اطلاعات ہیں—فوٹو: این ڈی ٹی وی

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024