• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

سوڈان: جہاز کے ٹوائلٹ سے 7 کروڑ روپے برآمد

شائع September 25, 2019
سوڈان کا شمار غریب ممالک میں ہوتا ہے—فوٹو: اے ایف پی
سوڈان کا شمار غریب ممالک میں ہوتا ہے—فوٹو: اے ایف پی

خانہ جنگی اور غربت کے شکار ملک سوڈان کے ایک طیارے کے ٹوائلٹ سے 7 کروڑ روپے سے زائد کی نقد رقم برآمد ہونے پر سب حیران رہ گئے۔

نیوز ویب سائٹ ’مڈل ایسٹ مانیٹر‘ نے اپنی رپورٹ میں سوڈان کے نشریاتی ادارے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ٹوائلٹ سے بر آمد ہونے والی رقم غیر ملکی کرنسی تھی جس کی مقامی مالیت 2 کروڑ 10 لاکھ پاؤنڈ تھی۔

غیر ملکی کرنسی کو طیارے کے ٹوائلٹ میں ایک سیاہ رنگ کے پلاسٹک کے بیگ میں چھپایا گیا تھا۔

نوٹوں سے بھرے بیگ کو طیارے کی فضائی میزبان نے دیکھا اور انہوں نے اسے بم سمجھ کر سیکیورٹی کو مطلع کردیا۔

سیکیورٹی ٹیم نے ٹوائلٹ سے برآمد بیگ کو کھولا تو سب لوگ خطیر غیر ملکی کرنسی دیکھ کر حیران رہ گئے۔

یہ واضح نہیں ہو سکا کہ کرنسی کس نے چھپائی اور طیارہ کہاں جانے کے لیے تیار تھا۔

نوٹوں سے بھرے بیگ کے سوڈان کے دارالحکومت خرطوم کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر طیارے سے برآمد کیا گیا۔

سوڈان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں خانہ جنگی و سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے کرپشن عروج پر ہے۔ سوڈان کا شمار پسماندہ ممالک میں بھی ہوتا ہے۔

سوڈان میں سیاسی عدم استحکام اور حکومتی کرپشن کے خلاف رواں برس کے آغاز میں ہی شدید مظاہرے دیکھے گئے اور اپریل میں ملک پر 30 سال تک حکمرانی کرنے والے صدر عمر البشیر کو فوج نے برطرف کرکے انہیں گرفتار کرلیا تھا۔

ان کی گرفتاری کے بعد بھی مظاہرے جاری رہے اور نئی بننے والی فوجی حکومت کے خلاف بھی لوگوں نے غم و غصے کا اظہار کیا۔

سوڈان کے وزیر دفاع جنرل عود ابن عوف نے اپریل میں ہی فوج، انٹیلی جنس ایجنسیوں اور سیکیورٹی اداروں کی جانب سے بنائی جانے والی ملٹری کونسل کو آئندہ 2 سال تک حکومت کرنے کا اختیار دینے کا اعلان کیا تھا، جس پر لوگوں کے مظاہرے جاری رہے۔

احتجاج کرنے والے افراد و رہنماؤں نے صدر کی برطرفی کے بعد تشکیل دی گئی ملٹری کونسل کو بھی مسترد کردیا اور مطالبہ کیا تھا کہ ملک میں جمہوری نظام نافذ کیا جائے۔

ان مظاہروں کے دوران فوج کی جانب سے فائرنگ کی رپورٹس بھی سامنے آئی تھیں اور بعد ازاں جولائی میں فوجی ملٹری کونسل، حزب اختلاف کے رہنماؤں اور مظاہرین کی جانب سے بنائی گئے اتحاد سے مذاکرات کے بعد جمہوری کونسل بنانے پر متفق ہوئی اور اگست 2019 کو عبداللہ حمدوک نامی اعلیٰ بیورو کریٹ کو پبلک ایڈمنسٹریٹر کے طور پر مقرر کیا گیا۔

پبلک ایڈمنسٹریٹر کو سوڈان کے وزیر اعظم کے اختیارات دیے گئے اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ ملک میں جلد انتخابات کرائے جائیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024