سابق بھارتی وزیر پر ’ریپ‘ الزامات لگانے والی لڑکی کو جیل بھیج دیا گیا
بھارت کے سابق وزیر داخلہ اور حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سابق بااثر رہنما 72 سالہ چنمیا نند پر بلیک میلنگ اور ’ریپ‘ کے الزامات لگانے والی لڑکی کو عدالت نے جیل بھیج دیا۔
جیل بھجوائی گئی لڑکی نے گزشتہ ماہ 24 اگست کو ابتدائی طور پر بی جے پی کے سابق رہنما اور وزیر چنمیا نند پر کم سے کم ایک سال تک ریپ کرنے کے الزامات لگائے تھے۔
قانون کی طالبہ نے دعویٰ کیا تھا کہ چنمیا نند نے ان کی نہانے کے دوران برہنہ ویڈیو بنا کر انہیں بلیک میل کیا اور کافی عرصے تک ان کا ریپ کیا جاتا رہا۔
لڑکی نے الزام عائد کیا تھا کہ چنمیا نند نے انہیں بندوق کے زور پر بھی ریپ کا نشانہ بنایا اور انہیں ہاسٹل میں رہنے کے دوران مساج کرنے سمیت دیگر نامناسب کام کرنے پر مجبور کیا۔
لڑکی کی جانب سے یہ الزامات لگائے جانے کے بعد بھارت کی سپریم کورٹ نے معاملے کا نوٹس لیا تھا اور اسپیشن انویسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) کو جانچ کا حکم دیا تھا۔
سپریم کورٹ نے الہ آباد ہائی کورٹ کو معاملے کی نگرانی کی بھی ہدایت کی تھی جس کے بعد گزشتہ ہفتے 20 ستمبر کو گرفتار کیا تھا۔
سابق وزیر کے خلاف طاقت اور اختیارات کا غلط استعمال کرکے جنسی تسکین حاصل کرنے جیسے الزامات لگائے گئے تھے۔
گرفتاری کے ایک دن بعد ہی چنمیا نند کی طبعیت ناساز ہوگئی تھی اور انہیں دل کے عارضے کے باعث ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
چنمیا نند کے خلاف لگائے گئے الزامات کے تحت اتر پریش کے ضلع شاہجہاں پور کی جوڈیشل کورٹ میں سماعت ہونی تھی اور الزام لگانے والی لڑکی اسی سماعت کے لیے آ رہی تھیں کہ پولیس نے انہیں گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا اور عدالت نے لڑکی کو 14 روز کے ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق سابق وزیر پر الزام لگانے والی قانون کی تعلیم حاصل کرنے والی 23 سالہ لڑکی کو پولیس نے 24 ستمبر کو صبح ایسے وقت میں گرفتار کیا جب وہ عدالت آ رہی تھیں۔
پولیس نے انہیں چنمیا نند کی جانب سے گزشتہ ماہ الزامات لگانے کے بعد دائر کرائے گیے بلیک میلنگ کے مقدمے میں گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا۔
پولیس نے عدالت کو بتایا کہ لڑکی کو گرفتار کرنے کے بعد میڈیکل چیک اپ کے لیے پہلے ہسپتال لے جایا گیا جب کہ انہوں نے دوران تفتیش اعتراف کیا کہ وہ سابق وزیر کو بلیک میل کر رہی تھیں۔
مذکورہ لڑکی نے عدالت میں قبل از گرفتاری کی ضمانت بھی دائر کر رکھی تھی، تاہم عدالت نے ان کی ضمانت مسترد کرتے ہوئے انہیں جیل بھیج دیا۔
معاملہ سامنے آنے کے بعد لڑکی کی جانب سے لگائے گئے الزامات کے حوالے سے بھارتی میڈیا میں مختلف خبریں چل رہی ہیں جن میں بتایا گیا کہ چنمیا نند نے ہی لڑکی کو اپنے ماتحت چلنے والے ’لا کالج‘ میں داخلہ دلوایا تھا اور انہیں رہائش کے لیے ہاسٹل میں رہائش کا انتظام کروایا تھا۔
ساتھ ہی یہ رپورٹس بھی چل رہی ہیں کہ لڑکی اگرچہ قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے گئی تھی لیکن چنمیا نند نے انہیں کالج میں ملازمت دی اور رہائش کے لیے ہاسٹل میں رہائش بھی دلوائی۔
ابتدائی طور پر لڑکی نے 24 اگست کو سابق وزیر پر الزامات لگاتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ جس طرح چنمیا نند نے انہیں بلیک میل کرنے کے لیے ان کی خفیہ ویڈیو بنائی، اسی طرح انہوں نے بھی سابق بھارتی وزیر کی ویڈیوز بنا رکھی ہیں۔
لڑکی کے مطابق انہوں نے اپنے جسم میں چھپائے گئے خفیہ کیمروں کے ذریعے چنمیا نند کی ویڈیوز بنائی ہیں اور وہ دوران تفتیش تمام ویڈیوز فراہم کردیں گی۔
دوسری جانب معاملے کی تفتیش کرنے والی اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم کا کہنا تھا کہ انہیں چنمیا نند کی جانب سے لڑکی کا ریپ کرنے کے کوئی ثبوت نہیں ملے۔
اگر چنمیا نند پر الزامات ثابت ہوجاتے ہیں تو انہیں 5 سے 10 سال قید اور جرمانے کی سزا ہوگی جب کہ لڑکی پر بلیک میلنگ کے الزامات ثابت ہونے پر انہیں بھی جرمانے اور جیل کی سزا ہوگی۔
لڑکی پر 72 سالہ چنمیا نند سے بلیک میلنگ کے ذریعے 5 کروڑ طلب کرنے کے الزامات ہیں۔