• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

بھارت کا لڑاکا طیارہ مگ 21 گر کر تباہ

شائع September 25, 2019
مگ 21 وہی طیارہ ہے جسے 27 فروری کو ابھی نندن نے پاکستان میں در اندازی کے لیے استعمال کیا تھا — فوٹو بشکریہ: اے این آئی
مگ 21 وہی طیارہ ہے جسے 27 فروری کو ابھی نندن نے پاکستان میں در اندازی کے لیے استعمال کیا تھا — فوٹو بشکریہ: اے این آئی

بھارتی ایئر فورس (آئی اے ایف) کا مگ 21 لڑاکا طیارہ مدھیا پردیش کے علاقے گوالیور میں قائم ایئربیس کے قریب گر کر تباہ ہوگیا۔

بھارتی نیوز ویب سائٹ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فضائیہ کا کہنا تھا کہ واقعہ صبح 10 بجے پیش آیا جس میں دونوں پائلٹ بروقت طیارے سے نکلنے میں کامیاب رہے۔

بھارتی فضائیہ نے واقعے پر انکوائری کا حکم دے دیا تاکہ طیارے کے گرنے کی وجوہات جانی جاسکیں، انکوائری کی سربراہی بھارتی فضائیہ کے کرنل رینک کے افسر کریں گے۔

مزید پڑھیں: بھارتی فضائیہ کا جنگی طیارہ گر کر تباہ

خیال رہے کہ اس سے قبل 8 اگست کو بھارت کی ریاست آسام میں بھارتی فضائیہ کا روسی ساختہ جنگی طیارہ سکوئی 30 دوران پرواز گر کرتباہ ہوگیا تاہم حادثے میں طیارے کا پائلٹ محفوظ رہا تھا۔

جون میں آئی اے ایف کا سامان بردار طیارہ ریاست اروناچل پردیش میں گر کر تباہ ہوگیا تھا۔

سامان بردار طیارے کے حادثے میں عملے سمیت آئی اے ایف کے 26 اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔

رپورٹ کے مطابق 2014 سے اب تک بھارتی فضائیہ کے مجموعی طور پر 26 جنگی طیارے، 6 ہلی کاپٹرز، 9 تربیتی طیارے اور 3 سامان بردار طیارے تباہ ہوئے جبکہ ان حادثات میں 46 افراد بھی ہلاک ہوئے۔

واضح رہے کہ رواں برس 8 مارچ کو بھارتی ریاست راجستھان میں ایئر فورس کا مگ 21 لڑاکا طیارہ گر کر تباہ ہوگیا تھا۔

خیال رہے کہ پاک-بھارت کشیدگی کے دوران 27 فروری کو پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر مگ 21 طیارے لو مار گرایا تھا۔

اس دوران مگ 21 چلانے والے ایک بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو بھی حراست میں لیا گیا تھا جسے بعد ازاں پاکستان نے جذبہ خیرسگالی کے تحت رہا کردیا تھا اور انہیں واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024