امریکی پابندیوں کے بعد ہواوے کے پہلے فلیگ شپ فونز متعارف
رواں سال امریکا کی جانب سے بلیک لسٹ کیے جانے کے بعد ہواوے نے پہلے فلیگ شپ میٹ 30 سیریز کے فونز متعارف کرادیے ہیں۔
جرمنی کے شہر میونخ میں ہونے والی تقریب کے دوران میٹ 30 اور میٹ 30 پیش کیے گئے اور یہ اس کمپنی کے پہلے فونز ہیں جن میں گوگل ایپس اور سروسز پری لوڈ نہیں۔
دونوں فونز میں لائیسا براڈنڈ بیک کیمرے ایک سرکولر کٹ آﺅٹ میں دیئے گئے ہیں، جسے کمپنی نے ہالو ونگ ڈیزائن کا نام دیا ہے۔
میٹ 30 میں 6.62 انچ جبکہ میٹ 30 پرو میں 6.53 انچ کا او ایل ای ڈی ڈسپلے 88 فیصد خم سائیڈوں کے ساتھ دیا گیا جسے ہورائزن ڈسپلے کا نام دیا گیا ہے جبکہ ایچ ڈی آر سپورٹ موجود ہے۔
میٹ 30
میٹ 30 فیچرز کے لحاظ سے کافی حد تک پرو ماڈل سے ملتا جلتا ہے بلکہ اس کا ڈسپلے پرو ماڈل سے کچھ بڑا ہے یعنی 6.62 انچ جس میں ایچ ڈی آر 10 اور ڈی سی آئی پی 3 سپورٹ دی گئی ہے۔
فلیٹ اسکرین اور پہلے سے چھوٹے نوچ کے ساتھ فنگرپرنٹ سنسر ڈسپلے کے اندر دیا گیا ہے۔
اس میں ہواوے کا اپنا کیرین 990 پراسیسر دیا گیا ہے جس میں 5 جی موڈیم بلٹ ان ہے جبکہ موڈیم سے ہٹ کر بھی فون کے اندر فائیو جی کے لیے 14 انٹینا دیئے گئے ہیں اور مجموعی طور پر 21 انٹینے ہیں، تاہم یہ فون 2 جی، 3 جی اور 4 جی نیٹ ورک کو بھی سپورٹ کرتا ہے۔
اس میں 4200 ایم اے ایچ بیٹری دی گئی ہے جس کے ساتھ وائرڈ 40 واٹ اور وائرلیس 27 واٹ فاسٹ چارجنگ سپورٹ موجود ہے جبکہ 6 سے 8 جی بی ریم اور 128 سے 256 جی بی اسٹوریج موجود ہے جس میں ایس ڈی کارڈ سے اضافہ کیا جاسکتا ہے۔
تاہم اس کے بیک پر کیمرا سسٹم پرو ماڈل جتنا طاقتور نہیں، حالانکہ 4 کیمرے ہی دیئے گئے ہیں۔
مین کیمرا 40 میگا پکسل سسنر سے لیس ہے جس میں آر وائی وائی بی کلر فلٹر اور ایف 1.8 آپرچر دیا گیا ہے، الٹرا وائیڈ کیمرا 16 میگا پکسل سنسر اور ایف 2.2 آپرچر کے ساتھ ہے، 8 میگا پکسل ٹیلی فوٹو کیمرے میں 3 ایکس آپٹیکل اور 5 ایکس ہائبرڈ زوم دیا گیا ہے اور چوتھا لیزر فوکس سنسر ہے۔
اس کے فرنٹ پر 24 میگا پکسل کیمرا ہے جو ایچ ڈی آر سپورٹ رکھتا ہے۔
میٹ 30 پرو
میٹ 30 پرو کیمرا سسٹم کے لحاظ سے رواں سال کے سب سے متاثر کن ہارڈوئیر والا فون سمجھا جاسکتا ہے، جس میں بیک پر 4 کیمروں کا سیٹ اپ ہے اور 40 میگا پکسل سپر سنسنگ کیمرے کے ساتھ 40 میگا پکسل الٹرا وائیڈ کیمرا دیا گیا ہے جسے کمپنی نے سائن کیمرے کا نام دیا ہے۔
یہ دونوں تھری ڈی ٹی او ایف سنسر کو ویڈیوز میں دھندلے پس منظر کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔
40 میگا پکسل کا مین کیمرا 1.1/7 سنسر اور ایف 1.6 آپرچر سے لیس ہے جبکہ سائن کیمرا 1/1.54 سنسر سے لیس ہے جس میں 3:2 ایسپیکٹ ریشو اور الٹرا وائیڈ لینس ایف 1.8 آپرچر دیا گیا ہے۔
ویڈیو ریکارڈنگ بھی متاثر کن ہے کیونکہ یہ کیمرا سسٹم 4 کے 60 فریم فی سیکنڈ ویڈیو بنانے میں مدد دیتا ہے جو اس کمپنی کے کسی فون میں پہلی بار دیا گیا ہے خصوصاً سلوموشن موڈ میں فریم ریٹ مزید بڑھ جاتا ہے اور یہ فون 720p پر ذہن گھمادینے والی 7680 فریم فی سیکنڈ کی صلاحیت رکھتا ہے جبکہ کم روشنی میں ویڈیو کیمرا آئی ایس او 52 ہزار تک پہنچ جاتا ہے۔
اس سے ہٹ کر 8 میگا پکسل ٹیلی فوٹو لینس اور ایک تھری ڈی ڈیپتھ سنسنگ کیمرا دیا گیا ہے۔
اس کے فرنٹ پر 32 میگا پکسل کیمرا نئے تھری ڈی اسکیننگ ہارڈوئیر کے ساتھ دیا گیا ہے جو کہ ہاتھوں کی حرکت کو شناخت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
جہاں تک پراسیسر کی بات ہے تو اس میں بھی کیرین 990 پراسیسر دیا گیا ہے جو 5 جی سے ہٹ کر 4 جی ماڈل کی شکل میں بھی فروخت ہوگا، کہ میٹ 30 جیسا ہی ہے جبکہ 6.53 انچ ڈسپلے دیا گیا ہے جس کا ذکر اوپر ہوچکا ہے یہ بھی ایچ ڈی آر اور ڈی سی آئی پی 3 کلر gamut سپورٹ رکھتا ہے اور ڈسپلے میں ایک آل ویزن آن موڈ دیا گیا ہے جبکہ ایم پین اسٹائلوس سپورٹ بھی موجود ہے۔
اور چونکہ اس میں ڈسپلے کے خم سائیڈ میں کافی نیچے تک دیئے گئے ہیں تو بٹنوں کو ختم کرکے ورچوئل بٹن دیئے گئے ہیں جن میں والیوم اور پاور بٹن وغیرہ قابل ذکر ہیں۔
اس فون میں 4500 ایم اے ایچ بیٹری دی گئی ہے جبکہ وائرڈ 40 واٹ اور وائرلیس 27 واٹ فاسٹ چارجنگ سپورٹ دی گئی ہے، یہاں یہ یاد رہے کہ سام سنگ میں ابھی صرف 25 واٹ جبکہ ایپل کی جانب سے 18 واٹ چارجنگ سپورٹ دی جارہی ہے۔
اس میں 8 جی بی ریم اور 128 سے 256 جی بی تک اسٹوریج کے آپشن موجود ہے جن میں این ایم کارڈ سلاٹ سے 256 جی بی کا مزید اضافہ کیا جاسکتا ہے۔
ان دونوں فونز میں کمپنی نے اپنے ای ایم یو آئی 10 کا امتزاج اینڈرائیڈ 10 آپریٹنگ سسٹم سے کیا ہے تاہم ان فونز میں گوگل ایپس جیسے یوٹیوب، گوگل میپس اور جی میل سمیت دیگر پری لوڈ نہیں اور نہ ہی گوگل پلے اسٹور دیا گیا ہے۔
اس حوالے سے صارفین کے تحفظات مدنظر رکھتے ہوئے ہواوے نے متبادل ایپس پری لوڈ شکل میں دی ہیں اور کمپنی کے ترجمان نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ ہواوے کے اپنے اسٹور ہواوے ایپ گیلری میں موجود ہیں۔
اس سیریز کے فونز میں ہواوے نے اپنی موبائل سروسز دی ہیں، جن میں فوٹو گیلری، ویب براؤزر اور ایپ گیلری یا ایپ اسٹور قابل ذکر ہیں۔
ترجمان کے مطابق گوگل ایپس لوڈ کے لیے بھی ایک طریقہ ہوگا اور فون اسٹور اسٹاف اس حوالے سے صارفین کو مشورہ دے گا کہ ایسا کیسے ممکن ہے، تاہم ہوسکتا ہے کہ وہ معمول کی طرح ہموار کام نہ کریں۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ گوگل سروسز کے بغیر ہواوے یورپ کی مارکیٹ میں کس حد تک اس فون کو فروخت کرنے میں کامیاب ہوتی ہے، جو پہلے ہی امریکی مارکیٹ سے محروم ہوچکی ہے۔
اس کے علاوہ دونوں فونز میں ڈارک موڈ، سائیڈ ٹچ انٹرایکشن، اے آئی جیسپر کنٹرول، ہائی کار، ملٹٰ اسکرین اور تھری ڈی فیس ان لاک جیسے فیچرز بھی موجود ہیں اور ہاں دونوں پرو ماڈل واٹر اور ڈسٹ ریزیزٹنس ہے اور اس حوالے سے آئی پی 68 ریٹنگ جبکہ میٹ 30 سپلیش پروف ہے جو آئی پی 53 ریٹنگ رکھتا ہے۔
میٹ 30 کی قیمت 800 یورو (ایک لاکھ 38 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) سے شروع ہوگی۔
میٹ 30 پرو 8 جی بی ریم اور 256 جی بی اسٹوریج والے ورژن (4 جی ماڈل کی قیمت) 11 سو یورو (ایک لاکھ 90 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) ہوگی جبکہ فائیو جی ماڈل 12 سو یورو (2 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد) میں فروخت ہوگا۔