کویت میں رکن اسمبلی کا سانس لینے پر ٹیکس عائد کرنے کا مطالبہ
پاکستان سمیت دنیا کے متعدد ممالک ایسے ہیں، جہاں کھانے پینے کی اشیاء سمیت سڑکیں استعمال کرنے پر بھی ٹیکس عائد ہے۔
تاہم مشرق وسطیٰ کے اہم ترین ملک کویت کی خاتون رکن اسمبلی نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت غیر ملکیوں پر سانس لینے پر بھی ٹیکس عائد کرے۔
کویت کی واحد خاتون رکن پارلیمنٹ 55 سالہ صفاء الھاشم نے حکومت سے پہلے بھی مطالبہ کیا تھا کہ ملک میں بسنے والے غیر ملکیوں پر راستے استعمال کرنے سمیت سانس کے لیے کویت کی ہوا استعمال کرنے پر بھی ٹیکس نافذ کیا جائے۔
مڈل ایسٹ مانیٹر کے مطابق صفاء الھاشم نے ایک مرتبہ پھر حکومت سے مطالبہ کیا کہ غیر ملکیوں پر ہر اس سہولت کے استعمال پر ٹیکس نافذ کیا جائے جو سہولت انہیں کویت میں حاصل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے غیر ملکیوں کی جانب سے اپنے وطن میں ترسیلات زر بھجوائے جانے پر بھی بھاری فیس عائد کرنے کی تجویز دی تھی لیکن اس پر بھی تاحال عمل نہیں ہوا۔
انہوں نے ایک مرتبہ پھر حکومتی وزرا سے مطالبہ کیا کہ وہ غیر ملکیوں پر ترسیلات زر بھجوائے جانے پر بھاری فیس عائد کرنے سمیت ان کی جانب سے سانس لینے پر بھی پابندی عائد کریں۔
صفاء الھاشم ملک میں غیر ملکیوں کے لیے مخالف جذبات کے حوالے سے مشہور ہیں، وہ ماضی میں حکومت سے غیر ملکیوں کی تعداد کم کرنے اور انہیں بے دخل کرنے کا مطالبہ بھی کر چکی ہے۔
کویتی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق ملک کی مجموعی آبادی کا 70 فیصد غیر ملکی ہے۔
کویت کے مقامی افراد کی تعداد 10 لاکھ سے زیادہ جبکہ غیر ملکیوں کی تعداد 30 لاکھ سے زیادہ ہے۔
تبصرے (1) بند ہیں