• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

شاہد خاقان عباسی کو تایا کے جنازے میں شرکت کی مشروط اجازت

شائع September 16, 2019
شاہد خاقان عباسی ایل این جی کیس میں گرفتار ہیں—فائل فوٹو: ڈان نیوز
شاہد خاقان عباسی ایل این جی کیس میں گرفتار ہیں—فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کیس میں گرفتار سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کو اپنے تایا کی نماز جنازہ میں شرکت کے لیے مشروط اجازت دے دی۔

وفاقی دارالحکومت کی عدالت کے جج محمد بشیر نے شاہد خاقان عباسی کی پیرول پر رہائی کے لیے ان کی بہن سعدیہ عباسی کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی۔

خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما پر الزام ہے کہ انہوں نے اس وقت قوائد کے خلاف ایل این جی ٹرمنل کے لیے 15 سال کا ٹھیکہ دیا اور یہ ٹھیکہ اس وقت دیا گیا تھا جب سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور حکومت میں شاہد خاقان عباسی وزیر پیٹرولیم تھے۔

سابق وزیراعظم اسی کیس میں نیب کی حراست میں ہیں اور عدالت نے 26 ستمبر تک ان کا جسمانی ریمانڈ دیا ہوا ہے۔

مزید پڑھیں: ایل این جی کیس: شاہد خاقان، مفتاح اسمٰعیل کے جسمانی ریمانڈ میں 'آخری مرتبہ' توسیع

تاہم آج ہونے والی سماعت میں سعدیہ عباسی نے بتایا کہ 5 بجے ان کے تایا کا جنازہ ہے لیکن اگر شاہد خاقان عباسی کو وقتی طور پر رہائی دی جائے تو وقت تبدیل کرسکتے ہیں، اس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ یہ معاملہ عدالت کے دائرہ کار میں نہیں آتا۔

اس پر سعدیہ عباسی نے کہا کہ میں صبح نیب کے دفتر گئی تو کہا گیا کہ عدالت اجازت دے سکتی ہے۔

دوران سماعت جج محمد بشیر نے استفسار کیا کہ آپ کے تایا کا جنازہ کہاں پر ہوگا، جس پر سعدیہ عباسی نے بتایا کہ نماز جنازہ مری میں ادا کی جائے گی۔

اس پر نیب کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کی پیرول پر رہائی کی مخالف کی گئی اور موقف اختیار کیا گیا کہ ان سے تفتیش جاری ہے، جسمانی ریمانڈ میں پیرول پر رہائی نہیں دی جاسکتی۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ نیب قانون کے مطابق بھی کسی ملزم کو اس طرح کی اجازت نہیں دی جاسکتی، جس پر سعدیہ عباسی نے کہا کہ انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر درخواست دائر کی ہے، خدانخواستہ روزانہ ایسی درخواست نہیں کی جاتیں، شاہد خاقان عباسی 60 دن سے زیادہ وقت سے جسمانی ریمانڈ پر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 60 دن کے بعد اب مزید کیا تفتیش ہونی ہے، یہ کوئی ایسا جواز نہیں۔

بعد ازاں عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے بعد شاہد خاقان عباسی کی پیرول پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں: نیب نے شاہد خاقان عباسی کیخلاف ایک اور ریفرنس کی سفارش کردی

عدالت نے پیرول پر رہائی کو اسلام آباد اور راولپنڈی کے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے فول پروف سیکیورٹی سے مشروط کیا۔

جج محمد بشیر نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ فول پروف سیکیورٹی کی ذمہ داری لے تو ڈی جی نیب، شاہد خاقان عباسی کو جنازے میں شرکت کی اجازت دیں۔

عدالت نے ہدایت کی کہ ڈی جی نیب پیرول پر رہائی کے لیے مزید ضروری اقدامات مکمل کر لیں۔

واضح رہے کہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے تایا بریگیڈیئر (ر) تاج رضائے الٰہی سے انتقال کر گئے تھے اور ان کی نماز جنازہ ان کے آبائی گاؤں اپر دیول مری میں ادا کی جائے گی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024