• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

وزیر اعظم کا مسئلہ کشمیر پر یورپی یونین اور 58 ممالک کے موقف کا خیرمقدم

شائع September 13, 2019
وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر سے اظہار یکجہتی کے لیے مظفرآباد میں بڑے جلسے کا اعلان کیا تھا—فائل فوٹو: انسٹاگرام
وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر سے اظہار یکجہتی کے لیے مظفرآباد میں بڑے جلسے کا اعلان کیا تھا—فائل فوٹو: انسٹاگرام

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کشمیر تنازع کو اقوامِ متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی روشنی میں حل کرنے کے مطالبے کی حمایت کرنے پر یورپی یونین اور 58 ممالک کی تعریف کی۔

سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’میں انسانی حقوق کونسل میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں، بین الاقوامی قوانین اور دوطرفہ معاہدوں کی روشنی میں تنازع کشمیر کے پُرامن حل کے لیے یورپی یونین کے مطالبے کا خیر مقدم کرتا ہوں‘۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے رواں ہفتے کے آغاز میں مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے اقوامِ متحدہ کی نئی رپورٹ کا خیر مقدم کیا تھا جس میں مسلسل دوسرے سال وادی کشمیر میں مسلط بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بدسلوکی کی تحقیقات کے لیے کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیریوں سے اظہار یکجہتی: وزیراعظم کا مظفرآباد میں 'بڑے جلسے' کا اعلان

تاہم دفتر خارجہ نے اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی صورتحال سے موازنہ کرنے پر خبردار کیا تھا۔

اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بدسلوکی کی تحقیقات کے لیے اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے فوری طور پر کمیشن قائم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

انہوں نے بین الاقوامی برادری، عالمی رہنماؤں اور اقوامِ متحدہ کے عہدیداروں کے بڑھتے ہوئے خدشات اور بھارت سے ہمالیائی خطے میں 6 ہفتوں سے جاری محاصرہ ختم کرنے کے مطالبات کا خیر مقدم کیا تھا۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی درد بھری داستانیں سامنے آنے لگیں

دوسری جانب ’آسان کاروبار‘ کے حوالے سے بلائے گئے اجلاس کی سربراہی کرتے ہوئے وزیراعظم نے تعمیراتی شعبے کو ایک صنعت قرار دیا۔

اس موقع پر لیفٹیننٹ جنرل حیدر نے وزیراعظم کو پالیسی مسائل، طریقہ کار کو آسان بنانے، جامع معلومات تک آسان رسائی، غیر ضروری منظوریوں کے خاتمے، ٹیکنالوجی کے استعمال اور دیگر معاملات کے سلسلے میں اٹھائے گئے اقدمات کے حوالے سے آگاہ کیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024