• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

سعودی فرماں روا شاہ سلمان نے بیٹے کو وزیر توانائی مقرر کردیا

شائع September 9, 2019
عبدالعزیز بن سلمان سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے سوتیلے بھائی ہیں —تصویر: اے ایف پی
عبدالعزیز بن سلمان سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے سوتیلے بھائی ہیں —تصویر: اے ایف پی

ریاض: سعودی فرماْن روا شاہ سلمان نے وزیر توانائی کے عہدے پر اپنے بیٹے کو تعینات کردیا جو تیل کی قیمتوں میں کمی سے متاثر اوپیک ملک میں کافی غیر معمولی اقدام تصور کیا جارہا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق انتہائی اہم وزارت توانائی میں یہ پہلی مرتبہ شاہی خاندان کے کسی فرد کی تعیناتی ہے۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے سوتیلے بھائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے سابق عہدیدار خالد الفلیح کی جگہ سنبھالی ہے کیوں کہ دنیا میں خام تیل کے سب سے بڑے برآمد کنندہ ملک نے سرکاری تیل کی کمپنی ارامکو کے اسٹاک لسٹنگ کی تیاریاں تیز کردی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: تیل کی مارکیٹ مستحکم رکھنے کیلئے سعودی عرب، عراق کا ساتھ کام کرنے پر اتفاق

وزیر توانائی کے عہدے پر تقرر ہونے کے بعد سے خالد الفلیح سعودیہ کی تیل پالیسی کا چہرہ سمجھے جاتے تھے تاہم حالیہ کچھ ہفتوں میں ان کے اختیارات میں کمی آگئی تھی۔

وزات سے ہاتھ دھونے سے چند رو قبل ہی انہیں ارامکو کے چیئرمین کے عہدے سے ہٹایا گیا تھا اور ان کی جگہ سعودی عرب کے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے گورنر یاسر الرمیاں نے سنبھالی تھی۔

اس حوالے سے یہ بات زبان زد عام ہے کہ تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث اعلیٰ حکام خالف الفلیح سے غیر مطمئن تھے۔

دوسری جانب امریکا اور چین کے مابین تجارتی جنگ کی وجہ سے بھی اقتصادی غیر یقینی کی کیفیت جاری ہے جس میں حالیہ ہفتوں کے دوران برینٹ خام تیل کی قیمت 85 ڈالر سے کم ہو کر 60 ڈالر تک آپہنچی۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب میں غیر معمولی فیصلوں کے پیچھے چُھپی اصل کہانی

اس ضمن میں اوپیک اراکین اور اہم نان اوپیک اراکین تیل کی مسلسل گرتی قیمتوں میں استحکام کے لیے پیداوار کم کرنے کی حکمتِ عملی کا جائزہ لینے کے لیے جمعرات کو ابوظہبی میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

خیال رہے کہ اوپیک ممالک میں تیل کی ایک تہائی پیداوار کرنے والے ملک سعودی عرب نے 2014 میں مارکیٹ کریش ہونے کے بعد قیمتوں میں استحکام کے لیے پیدوار میں کمی کرتا آیا ہے۔

تاہم یہ واضح نہیں کہ شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان کی سربراہی میں سعودی عرب کی تیل کے حوالے سے پالیسی میں کیا تبدیلی سامنے آئے گی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024