کراچی: محرم کے جلوس کے دوران کرنٹ لگنے سے 3 افراد جاں بحق
کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں جلوس کے دوران لوہے کا علم بجلی کے تار سے ٹکرایا جس کے نتیجے میں کرنٹ لگنے سے 3 عزادار جاں بحق اور 3 افراد زخمی ہوگئے۔
ڈی آئی جی ایسٹ عامر فاروقی کا کہنا تھا کہ 'گلستان جوہر کے علاقے بھٹائی آباد میں محرم کا جلوس جارہا تھا اور اس دوران 11 ہزار والٹ کے بجلی کے تار سے علم ٹکرایا جس سے 3 عزادار جاں بحق ہوگئے'۔
ان کا کہنا تھا کہ علم لوہے کا بنا ہوا تھا، کرنٹ لگنے سے متاثر ہونے والے تمام افراد کو ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا اور تین زخمیوں کو ڈاؤ یونیورسٹی ہسپتال لے جایا گیا۔
پولیس سرجن ڈاکٹر قرار احمد عباسی کا کہنا تھا کہ کرنٹ لگنے سے تین افراد جھلس گئے تھے جنہیں ڈاکٹر رتھ فاؤ سول ہسپتال کراچی کے برنس سینٹر منتقل کردیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:کے-الیکٹرک، کراچی میں بارشوں کے دوران 35 میں سے 19 ہلاکتوں کی ذمہ دار قرار
ان کا کہنا تھا کہ ان افراد کے ہاتھ اور پیر جھلس گئے ہیں تاہم صورت حال خطرے سے باہر تھی اس لیے انہیں فوری طبی امداد کے بعد ہسپتال سے فارغ کردیا گیا۔
جلوس کے حوالے سے ڈی آئی جی ایسٹ کا کہنا تھا کہ جلوس پرامن انداز میں اپنے راستے سے ہوتے ہوئے اختتام پذیر ہوا۔
سچل ایس ایچ اور آغا معشوق کا کہنا تھا کہ عزادارگلستان جوہر میں دارالصحت ہسپتال کے باہر احتجاج کررہے تھے جہاں تینوں لاشوں کو منتقل کردیا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ جاں بحق افراد کی شناخت جاں بحق افراد کی شناخت 35 سالہ محمد علی عمر، 13 سالہ حاجی خاصخیلی اور 18 سالہ سونو شاہ زیب کے نام سے ہوئی ہے جبکہ زخمیوں میں 13 سالہ سمیر حسن، 22 سالہ افضل آغا اور 19 سالہ محسن شاہ شامل ہیں۔
کے-الیکٹرک کی وضاحت
کے-الیکٹرک کے ترجمان نے گلستان جوہر میں پیش آنے والے واقعے پر بیان میں کہا کہ بھٹائی آباد میں انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے اور یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب علم بجلی کے تار سے ٹکرا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ 'بجلی تارووں کی تنصیب قواعد کے مطابق ہوئی تھی تاہم کے-الیکٹر کی ٹیم علاقے میں موجود ہے اور وہ جلوس کے منتظمین سے رابطے میں ہے'۔
کے-الیکٹرک نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ محرم کے جلوسوں کے دوران خصوصی خیال رکھیں اور وہ نویں اور دسویں محرم کو صارفین کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کے لیے پرعزم ہیں۔
ترجمان کے-الیکٹرک کا کہنا تھا کہ 'یکم محرم سے ہی ان علاقوں میں بلاتعطل بجلی فراہم کی جارہی ہے جہاں پرجلوس اور مجالس منعقد ہورہی ہیں'۔
صوبائی وزیر اور پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) ملیر کے صدر غلام مرتضیٰ بلوچ نے بھٹائی میں جائے وقوع کا دورہ کیا اور ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا۔