اداکار عابد علی طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے
پاکستان ٹیلی ویژن کے کلاسیک عہد میں وارث جیسے ڈرامے سے شہرت حاصل کرنے والے معروف اداکار عابد علی شدید علالت کے بعد 67 سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔
عابد علی کافی عرصے سے جگر کے عارضے میں مبتلا تھے اور گزشتہ چند دنوں سے ان کا کراچی کے ایک نجی ہسپتال میں علاج جاری تھا۔
چند دنوں قبل بھی ان کے انتقال کی خبریں سوشل میڈیا پر سامنے آئی تھی مگر اس وقت ان کی بیٹیوں ایمان علی اور رحمہ نے انہیں جھوٹی افواہیں قرار دیا تھا، مگر اب رحمہ علی نے انسٹاگرام اسٹوری میں اپنے والد کے وفات کی تصدیق کی۔
انہوں نے لکھا 'میرے ہاتھوں میں میرے باپ نے اپنی آخری سانسیں لیں، میں معذرت چاہتی ہوں، اس میں کوئی کال نہیں سن سکتی، ہم اس وقت ایسا نہیں کرسکتے، مگر چونکہ میں نے میڈیا کو بیان دینے کا وعدہ کیا تھا تو ہاں وہ جاچکے ہیں'۔
رحمہ علی نے چند گھنٹے قبل ہی ایک اور سوشہ میڈیا پوسٹ میں والد کی زندگی کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا تھا 'وہ تاحال لڑ رہے ہیں، ہم اب بھی پرامید ہیں، یااللہ رحم'۔
کراچی کے لیاقت نیشنل ہاسپٹل کے ترجمان نے ایک بیان میں بتایا 'عابد علی کا انتقال ہوگیا اور ان کے ڈاکٹروں تصدیق کردی ہے، وہ شروع میں جگر کی پیچیدگیوں کے باعث ہسپتال مین داخل ہوئے تھے، وہ گزشتہ سال سے جگر کے عارضے کا شکار تھے، مگر جمعے کو تکلیف ہونے پر ان کا خاندان انہیں ہسپتال لے آیا'۔
معروف فنکاروں اور شخصیات نے عابد علی کے انتقال پر دلی افسوس کا اظہار کیا۔
عابد علی 17 مارچ 1952 کو کوئٹہ میں پیدا ہوئے، انہوں نے اداکاری کے ساتھ ساتھ ڈائریکٹر کی حیثیت سے بھی اپنی صلاحیتوں کو منوایا تاہم وہ بنیادی طور پر اداکاری کے میدان کے ہی شہسوار کہلاتے ہیں۔
کوئٹہ میں کالج کی تعلیم کے دوران ہی وہ ریڈیو پاکستان کا حصہ بنے اور پھر 1973 میں لاہور منتقل ہوکر پی ٹی وی میں قسمت آزمانے کا فیصلہ کیا اور 'جھوک سیال' کے ذریعے اس میدان میں قدم رکھا، تاہم انہیں اصل شہرت 80 - 1979 میں نشر ہونے والی سیریل 'وارث' سے ملی، جس کے بعد انہوں نے وہ عروج حاصل کیا جس کی لوگ تمنا کرتے ہیں، انہوں نے سورج کے ساتھ ساتھ، غلام گردش، مہندی، سمندر، دوسرا آسمان، دشت، ایک حقیقت سو افسانے اور دیگر سپرہٹ ڈراموں میں کام کیا۔
عابد علی نے پہلی بیوی سے علیحدگی کے بعد معروف اداکار رابعہ نورین سے شادی کی جبکہ انہوں نے کئی فلموں میں بھی کام کیا۔
حال ہی میں وہ عید الاضحی پر ریلیز ہونے والی فلم ہیر مان جا میں بھی جلوہ گر ہوئے تھے۔
انہیں 1985 میں حکومت پاکستان نے تمغہ حسن کارکردگی سے بھی نوازا تھا۔