‘مصباح کو پی سی بی کا چیئرمین بھی مقرر نہ کرنے پر حیرت ہے’
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے سابق کپتان مصباح الحق کو قومی ٹیم کا ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مقرر کرکے دہری ذمہ داریاں سونپ دیں جس کے بعد سوشل میڈیا میں سابق کھلاڑیوں کی جانب سے انہیں مبارک باد دی گئی تاہم اس تاریخی اقدام پر دلچسپ تبصرے بھی کیے گئے۔
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے ٹویٹر پر اپنی حس مزاح کو ایک مرتبہ پھر جگایا اور نہ صرف مصباح کو مبارک باد دی بلکہ مذاق کرتے ہوئے بہت کچھ کہہ ڈالا۔
شیعب اختر نے ٹویٹر پر مصباح کو مبارک باد کا پیغام دیتےہوئے کہا کہ ‘مصباح الحق کو پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کے ساتھ چیف سلیکٹر کا دہرا کردار مبارک ہو ’۔
سابق فاسٹ باؤلر نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ‘میں حیران ہوں کہ انہیں ان سب کے ساتھ چیئرمین پی سی بی مقرر نہیں کیا گیا’۔
انہوں نے فوری وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ‘میں مذاق کررہا تھا، مجھے کامل یقین ہے کہ وہ پہلے کی طرح حیران کردے گا’۔
سابق کپتان اور مصباح الحق کے ساتھی بلے باز یونس خان نے وقاریونس اور مصباح کے ساتھ اپنی پرانی تصویر جاری کرتے ہوئے نئے ہیڈ کوچ اور باؤلنگ کو مبارک باد دی۔
یونس خان نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ ‘میں اس موقع پر مصباح الحق اور وقار یونس کو پی سی بی کے ساتھ بالترتیب بحیثیت ہیڈ کوچ اور باؤلنگ مقرر ہونے پر مبارک بار دوں گا’۔
مزید پڑھیں:مصباح الحق کا جارحانہ کرکٹ کی حکمت عملی اپنانے کا عزم
پاکستان کے عظیم بلے باز نے اپنے پیغام میں کہا کہ ‘دونوں کے ساتھ کھیلنے کا تجربہ ہے اور میں یقین کرسکتا ہوں کہ وہ اپنا 110 فیصد دیں گے اورپاکستان ٹیم کو اگلی سطح پر پہنچا دیں گے’۔
شاہد آفریدی نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ ‘مصباح الحق کو ایک بڑی ذمہ داری اور بڑا کردار ادا کرنا ہے، میں ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں’۔
انہوں نے کہا کہ ‘ہمیں ان سے تعاون کرنا چاہیے اور انہیں بھرپور موقع دینا چاہیے’۔
قومی کرکٹ ٹیم سے حال ہی میں ریٹائرمنٹ لینے والے شعیب ملک نے بھی اس موقع پر نیک خواہشات کا پیغام دیا۔
مزید پڑھیں:پی سی بی کا تاریخی فیصلہ، مصباح الحق چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ مقرر
شعیب ملک نے کہا کہ ‘میں وقار بھائی اور مصباح الحق بھائی کو مبارک باد دیتا ہوں اور امید ہے کہ ہماری کرکٹ کا مستقبل روشن ہو، دونوں کی کامیابی کے لیے ڈھیر ساری دعائیں’۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر فیصل اقبال نے پی سی بی کے میرٹ پر سوال اٹھایا۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘میں سمجھتا تھا کہ نیا پاکسان میرٹ سے بھر پور ہوگا لیکن یہاں تو کچھ نہیں بدلا’۔
کرکٹ کے مداح نے بھی حیرت کا اظہار کرتے ہوئے اپنی ٹوئٹ میں یونس خان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ‘میں کبھی بھی مصباح کا ایک کھلاڑی اور کپتان کی حیثیت پر مداح نہیں تھا، مجھے ان سے کئی مواقع پر اختلاف تھا تاہم مجھے ان کے کوچ بننے پر کوئی مضائقہ نہیں’۔
انہوں نے کہا کہ ‘کوئی تجربہ یا اہلیت نہیں لیکن لیکن ہمارے پاس جو موقع تھا اس میں بہترین انتخاب ہے، بنیادی مسئلہ یہ ہے کہ پی سی بی نے انہیں سلیکشن کے لیے کیسے چنا، غیر پیشہ ورانہ’۔
خیال رہے کہ پی سی بی کے 5 رکنی پینل نے مصباح الحق کو بیک وقت قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر بنانے کی تجویز دی تھی جس پر بورڈ نے ان کا باقاعدہ تقرر کا اعلان کردیا۔
پی سی بی نے سابق کوچ و کپتان وقاریونس کو تین سال کے لیے قومی ٹیم کا باؤلنگ کوچ مقرر کر دیا ہے۔