حکومت کا 'یوم دفاع' کو 'یوم یکجہتی کشمیر' کے طور پر منانے کا فیصلہ
حکومت نے چھ ستمبر کو 'یوم دفاع' کو 'یوم یکجہتی کشمیر' کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ 6 ستمبر کو یوم دفاع کو یوم یکجہتی کشمیر کے طور پر بھی منایا جائے گا۔
ملک بھر تمام دفاتر جمعہ کو سہ پہر 3 بجے بند ہوجائیں گے، دفاتر بند کرنے کا مقصد کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرنا اور شہدا کے اہل خانہ سے ملاقات اور یادگاروں کا دورہ کرنا ہے۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں گزشتہ جمعہ کو دوپہر 12 سے ساڑھے 12 بجے تک 'کشمیر آور' منایا گیا تھا۔
کشمیر آور کے موقع پر ملک بھر میں سائرن بجائے گئے جس پر تمام ٹریفک اور حکومتی مشینری نے کام روک دیا۔
اس کے ساتھ ساتھ پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کا قومی ترانہ بھی بجایا گیا، جس کے ساتھ ہی تمام افراد اپنے مقامات پر کھڑے ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: ’کشمیر بنے گا پاکستان‘ یوم دفاع کی تقریبات کا حصہ ہوگا، ترجمان پاک فوج
مقبوضہ کشمیر کے عوام پر بھارتی مظالم کے خلاف ملک بھر میں تعلیمی ادارے، سرکاری و نجی دفاتر، تاجر، وکلا اور سیکیورٹی اداروں نے ریلیوں و تقریبات کا اہتمام کیا۔
کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ملک بھر میں منائے گئے 'کشمیر آور' میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیر اعظم عمران خان، وزرائے اعلیٰ اور اراکین پارلیمنٹ اپنے متعلقہ سیکریٹریٹ اور دفاتر کی عمارتوں کے باہر جمع ہوئے۔
نماز جمعہ کے اجتماعات میں بھی کشمیر کے عوام کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں جبکہ ملک بھر میں ریلیاں بھی نکالی گئیں۔
اس سے قبل پاکستان نے یوم آزادی کو 'یوم یکجہتی کشمیر' کے طور پر منایا تھا جبکہ 15 اگست کو بھارت کا یوم آزادی 'یوم سیاہ' کے طور پر منایا گیا تھا۔