• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

ڈونلڈ ٹرمپ کی ایران کے سیٹلائٹ لانچ دھماکے میں امریکا کے ملوث ہونے کی تردید

شائع September 1, 2019
تہران کی جانب سے اس واقعے اور امریکی صدر کے ٹوئٹ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا — فائل فوٹو: ٹوئٹر
تہران کی جانب سے اس واقعے اور امریکی صدر کے ٹوئٹ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا — فائل فوٹو: ٹوئٹر

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کا ایران کے سیٹلائٹ لانچ میں ناکامی کے پیچھے کوئی ہاتھ نہیں ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی منصوبے کی ناکامی اور لانچنگ کی سائٹ پر ہونے والے دھماکے کی ہائی ریزولوشن سیٹلائٹ فوٹو جاری کی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ٹوئٹ میں امریکا کے صدر کا کہنا تھا کہ امریکا ’سفیر ایس ایل وی لانچ‘ کے اس تباہ کن حادثے میں ملوث نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: ایران کے ساتھ تنازع: امریکا نے خلیج فارس میں پیٹرائٹ میزائل دفاعی نظام بھیج دیا

امریکی صدر نے اپنے پیغام میں ایران کے ساتھ نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔

تاہم تہران کی جانب سے اس واقعے اور امریکی صدر کے ٹوئٹ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

خیال رہے کہ ایران کی جانب سے خلا میں سیٹلائٹ بھیجنے کی یہ تیسری کوشش تھی، اس سے قبل تہران جنوری اور فروری میں بھی یہ کوشش کرچکا ہے جسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

ایران کے وزیر مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی محمد جاوید ازاری جاہ رومی نے سیٹلائٹ کے ختم ہو جانے کی رپورٹس کو مسترد کردیا تھا تاہم انہوں نے لانچ پیڈ پر ہونے والے دھماکے سے متعلق کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا نے ایرانی ’پاسداران انقلاب‘ کو دہشت گرد قرار دے دیا

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے بتایا کہ سیٹلائٹ کے لانچ میں ناکامی کی اطلاعات ہیں تاہم ناہد-1 (سیٹلائٹ) بلکل سلامت ہے اور اس وقت لیبارٹری میں ہے۔

انہوں نے صحافیوں کو لیبارٹری کا دورہ کرنے اور اس سے متعلق رپورٹس بنانے کی بھی دعوت دی۔

بعد ازاں انہوں نے سیٹلائٹ کے ساتھ اپنی ایک تصویر بھی شائع کی جو ممکنہ طور پر لیبارٹری کی محسوس ہورہی تھی جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو صبح بخیر بھی کہا۔

اس ٹوئٹ میں ایرانی وزیر نے بتایا کہ وہ سیلفی لیتے ہوئے سیٹلائٹ کے ساتھ موجود ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024