• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

والد کو کچھ ہوا تو ذمہ دار 'سلیکٹڈ حکومت' ہوگی، آصفہ بھٹو زرداری

شائع August 30, 2019
آصفہ بھٹو کے ہمراہ پیپلزپارٹی کے دیگر رہنما بھی موجود تھے—فوٹو: اسکرین شاٹ
آصفہ بھٹو کے ہمراہ پیپلزپارٹی کے دیگر رہنما بھی موجود تھے—فوٹو: اسکرین شاٹ

سابق وزیراعظم شہید بینظیر بھٹو کی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر ان کے والد آصف علی زرداری کو کچھ ہوا تو 'اس کی ذمہ دار سلیکٹڈ حکومت ہوگی۔

اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان کے والد کو ہسپتال سے جیل منتقل کردیا گیا جبکہ ڈاکٹروں نے مجھے بتایا کہ ان پر دباؤ ڈالا جارہا تھا کہ آصف زرداری کو جیل منتقل کیا جائے۔

آصفہ بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کی حالت ایسی ہے کہ انہیں ہسپتال میں رہنے کی ضرورت ہے تاکہ ان کے مزید ٹیسٹ اور علاج کیا جاسکے۔

مزید پڑھیں: حکومت آصف زرداری کو قتل کرنے کی کوشش کررہی ہے، بلاول بھٹو

انہوں نے بتایا کہ آصف زرداری کے 2 طبی معائنے کیے گئے، جس میں سے ایک نیب جبکہ دوسرا عدالتی انتظامیہ کی جانب سے کیا گیا اور دونوں معائنوں میں یہ واضح ہوا کہ آصف زرداری کو فوری طور پر طبی سہولت اور علاج کی ضرورت ہے۔

ساتھ ہی آصفہ بھٹو زرداری نے کہا کہ ان کے والد کے دل کی 3 شریان بند ہیں جبکہ انہیں ریڑھ کی ہڈی کا سخت مسئلہ ہے، لہٰذا ہمارا خاندان اور پاکستان پیپلزپارٹی کا یہ مطالبہ ہے کہ آصف زرداری کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا جائے تاکہ ان کا بہتر طریقے سے علاج ہوسکے۔

دوران گفتگو انہوں نے کہا کہ پاکستان کے شہری، سابق صدر مملکت، پارٹی سربراہ اور ایک رکن قومی اسمبلی کے طور پر یہ ان کا بنیادی حق ہے، لہٰذا ان کے حقوق سے انکار انسانی اور بنیادی حقوق سے انکار کرنا ہے اور یہ سیاسی انتقام کا نشانہ بنانا ہے۔

سابق وزیراعظم کی صاحبزادی نے کہا کہ آصف زرداری ملک کے واحد سابق صدر ہیں جو عدالتوں یا ملک سے نہیں بھاگ رہے، تاہم سلیکٹڈ حکومت کے اقدامات واضح طور پر آصف زرداری کی زندگی کو خطرے میں ڈالنے کے لیے ہیں تاکہ وہ اپنے ایجنڈے میں کامیاب ہوسکیں۔

انہوں نے کہا کہ 'خدانخواستہ اگر میرے والد آصف زرداری کو کچھ ہوتا ہے تو اس کی جوابدہ اور سلیکٹڈ حکومت ہوگی۔

خیال رہے کہ 29 اگست کو پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کو طبی معائنے کے لیے پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

جہاں ہسپتال ذرائع نے بتایا تھا کہ آصف زرداری کو کمر درد اور دل کی تکالیف کا سامنا ہے، جس پر ان کے مختلف ٹیس کیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: آصف زرداری طبی معائنے کے لیے ہسپتال منتقل

بعد ازاں سابق صدر آصف علی زرداری کو ٹیسٹ مکمل ہونے کے بعد ہسپتال سے دوبارہ اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ قومی احتساب ادارے (نیب) نے سابق صدر کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں 10 جون کو اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت قبل از گرفتاری مسترد کیے جانے کے بعد گرفتار کیا تھا۔

جس کے بعد 16 اگست کو عدالت نے سابق صدر کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل منتقل کردیا تھا۔

جیل منتقلی کے بعد پیپلز پارٹی اراکین و رہنما حکومت کے خلاف آصف زرداری کو صحت کی سہولیات فراہم نہ کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024