ایمیزون کے جنگلات میں آتشزدگی: برازیل نے 'جی سیون' کی امداد کی پیشکش مسترد کردی
برازیل نے ایمیزون کے جنگلات میں لگی آگ پر قابو پانے کے لیے 'جی سیون' ممالک کی امداد کی پیشکش مسترد کردی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق برازیل کے صدر جیئر بولسونارو کے چیف آف اسٹاف اونیکس لورینزونی نے 'جی ون' نیوز ویب سائٹ کو بتایا کہ 'ہم اس پیشکش کو سراہتے ہیں لیکن یہ وسائل شاید یورپ میں دوبارہ جنگلات اُگانے کے لیے زیادہ ضروری ہیں۔'
اونیکس لورینزونی نے یہ بات فرانس میں جی سیون اجلاس میں ایمیزون کے جنگلات میں لگی آگ پر قابو پانے کے لیے 2 کروڑ ڈالر کی امداد کی پیشکش کے حوالے سے کی۔
انہوں نے فرانس میں اپریل میں 800 سالہ قدیم نوٹرے ڈیم گرجا گھر میں آتشزدگی کے واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 'ایمانوئل میکرون گرجا گھر میں نظر آنے والی آگ پر قابو نہیں پاسکتے جو دنیا کا انمول ورثہ ہے، تو وہ اس پیشکش سے ہمارے ملک کو کیا سبق سکھانے کا ارادہ رکھتے ہیں؟'
بعد ازاں صدارتی دفتر سے اونیکس لورینزونی کے بیان کی تصدیق کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ایمیزون کے جنگلات میں مزید سیکڑوں مقامات پر آگ بھڑک اٹھی
یاد رہے کہ برازیل کے ماحولیات کے وزیر ریکارڈو سیلز نے صحافیوں سے گفتگو میں جی سیون ممالک کی امداد کی پیشکش کا خیر مقدم کیا تھا۔
تاہم صدر جیئر بولسونارو اور ان کے وزرا کے درمیان ملاقات کے بعد برازیل کی حکومت کا تبدیل ہو گیا۔
اونیکس لورینزونی کا کہنا تھا کہ 'برازیل ایک جمہوری اور آزاد ملک ہے جس کا کبھی نوآبادیاتی اور سامراجی طرز عمل نہیں رہا، جو کہ فرانسیسی صدر کا مقصد ہے۔'
واضح رہے کہ فرانس اور برازیل کے درمیان کشیدگی میں اس وقت اضافہ ہوا تھا جب ایمانوئل میکرون نے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ایمیزون کے جنگلات میں لگی آگ بین الاقوامی بحران بن گیا ہے جس پر جی سیون اجلاس میں ترجیحی بنیاد پر غور کرنا چاہیے۔
جیئر بولسونارو نے فرانسیسی صدر کے بیان پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ 'ان کی ذہنیت نوآبادیاتی ہے۔'
واضح رہے کہ زمین کی 20 فیصد آکسیجن صرف ایمیزون کے جنگلات میں موجود درخت اور پودے پیدا کرتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ان جنگلات میں لگی آگ پوری دنیا کے لیے پریشانی کا باعث ہے۔
سوشل میڈیا پر ایمیزون کے جنگلات میں لگی آگ کے لیے متعدد ٹرینڈز جیسے ActForTheAmazon# اور PrayforAmazon# بھی سامنے آئے ہیں۔