• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

میئر کراچی نے مصطفیٰ کمال کو ’پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج‘ تعینات کردیا

شائع August 26, 2019 اپ ڈیٹ August 24, 2020
مصطفیٰ کمال نے 3 ماہ میں کراچی صاف کرنے کی پیشکش کی تھی — فائل فوٹو/ ڈان نیوز
مصطفیٰ کمال نے 3 ماہ میں کراچی صاف کرنے کی پیشکش کی تھی — فائل فوٹو/ ڈان نیوز

میئر کراچی وسیم اختر نے پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے سربراہ اور سابق سٹی ناظم مصطفیٰ کمال کی جانب سے کراچی کو صاف کرنے کی پیشکش پر انہیں پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج تعینات کردیا۔

میئر کراچی کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ مصطفیٰ کمال نے الیکٹرانک میڈیا میں دیے گئے بیان میں 90 روز میں کراچی کو صاف کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

نوٹی فکیشن میں وسیم اختر نے کہا کہ میئر ہونے کی حیثیت سے میں فوری طور پر اور تاحکم ثانی سید مصطفیٰ کمال کو رضاکارانہ بنیاد پر ’ پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج‘ مقرر کرتا ہوں۔

مزید پڑھیں: ہم نے مقبوضہ کشمیر کی جنگ کراچی میں لڑی، مصطفیٰ کمال

قبل ازیں کے ایم سی ہیڈآفس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر نے کہا تھا کہ مصطفیٰ کمال کو کے ایم سی میں پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج تعینات کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا تھا کہ کراچی میونسپل کارپوریشن ( کے ایم سی ) کے سارے اختیارات اور وسائل دیتا ہوں کل سے کام شروع کریں، 3 مہینے میں کراچی صاف کردیں۔

ایم کیو ایم کی بلدیاتی حکومت نے ثابت کردیا کہ وہ ناکام ہوگئی، مصطفیٰ کمال

دوسری جانب مصطفیٰ کمال نے ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میئر کراچی کا چیلنج قبول کرلیا ہے اور کراچی صاف کرکے دکھاؤں گا۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ضلع شرقی، غربی، کورنگی اور وسطی میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم ) پاکستان کے چیئرمین اور یوسی چیئرمین عہدہ چھوڑدیں، میں چارج لینے آرہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ وسیم اختر تمام میونسپل اختیارات مجھے دینے کی تیاری کرلیں۔

بعد ازاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ میئر کراچی نے ایک نوٹی فکیشن جاری کیا ہے کہ میونسپل سروسز کی ساری ذمہ داریاں جو میئر کے تابع ہیں وہ انہوں نے مجھے دے دی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے وسیم اختر کا حکم قبول کرلیا ہے، ان کی جماعت کی کراچی کے 4 اضلاع میں حکمرانی ہے اور 130 یوسیز ہیں جن کا انچارج اب سے میں ہوں۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ صبح ہونے کا انتظار نہیں کرسکتا شہر میں بہت مسائل ہیں، رات کے 2 بجے اصغر علی شاہ اسٹیڈیم جہاں سب سے زیادہ کچرا ہے وہاں میونسپل کمشنر آکر بریفنگ دیں، میونسپل سروسز کے انچارج اور سٹی گورنمنٹ کے فنانس ڈائریکٹر کچرا اٹھانے کے محکمے میں ملازمین کی تنخواہوں اور کچرے کی گاڑیوں کے فیول اور اخراجات کی فہرست اجلاس میں پیش کریں۔

پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ ایم کیو ایم کی بلدیاتی حکومت نے ثابت کردیا کہ وہ ناکام ہوگئی ہے اور اپنے سب سے بدترین ناقد کو یہ اختیار دے دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’کیا کراچی میں مکھی قومی موومنٹ تشکیل پارہی ہے؟‘

اس سے قبل پی ایس پی سربراہ نے پریس کانفرنس کے دوران وفاقی حکومت کو پیشکش کی تھی کہ انہیں صرف 3 ماہ کے لیے کراچی کا اختیار دے دیا جائے تو وہ اس شہر کو صرف اس مدت کے اندر صاف کرکے دکھائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبائی اور شہری حکومت، جو وسائل استعمال کر رہے ہیں، وہی وسائل انہیں دے دیں تو وہ نہ صرف شہر کو صاف کرکے دکھائیں گے بلکہ ایسا نظام بھی دیں گے جس پر اگر چلا جائے تو شہر گندا نہیں ہوگا۔

مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ اپنے کام کرتے ہوئے نہ تو وہ وفاق سے مدد مانگیں گے اور نہ ہی کسی کے سامنے ہاتھ پھیلائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ موجود بلدیاتی حکومت کے پاس کراچی کی صفائی کی اہلیت نہیں، وہ جانتے ہی نہیں ہیں کہ کراچی کو صاف کس طرح کرنا ہے۔

خیال رہے کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں غلاظت اور کچرے کے ڈھیر پر افزائش پانے والی مکھیوں کی بہتات سے شہری پریشانی کا شکار ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024