کراچی: شادی سے انکار پر مرد کو 'قتل' کرنے والی خاتون گرفتار
صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں قتل کے مختلف واقعات میں خاتون سمیت 3 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ شرافی گوٹھ سے پولیس نے ایک مسخ شدہ لاش برآمد کرلی۔
ایک واقعے سے متعلق ملیر کنٹونمنٹ پولیس نے بتایا کہ ہفتے کو ایک خاتون کو گرفتار کیا، جس نے شادی سے انکار پر ایک شخص کو مبینہ طور پر قتل کیا تھا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ جمعے کو قتل کیے گئے اس فرد کی شناخت جواد کی نام سے ہوئی، جو گلشن رومی کا رہائشی تھا۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ملیر عرفان بہادر نے بتایا کہ پولیس نے تحقیقات کے بعد کارروائی کرتے ہوئے ایک خاتون کو گرفتار کیا، ابتدائی تفتیش میں ملزمہ نے پولیس کو بتایا کہ مقتول نے ان سے شادی کا وعدہ کیا تھا لیکن جب بعد میں شادی سے انکار کیا تو انہوں نے ایک اور شخص کی مدد سے جواد سے بدلہ لینے کے لیے انہیں قتل کردیا۔
مزید پڑھیں: کراچی: 'غیرت کے نام' پر بیوی کا قتل
پولیس افسر نے بتایا کہ ہم نے وہ گاڑی برآمد کر لی، جس کو مقتول کی لاش ٹھکانے لگانے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔
دوسری جانب شہر قائد کے علاقے گڈاپ میں ایک شخص نے اپنی بیوی کو گولی مارنے کے بعد خودکشی کرلی۔
اس بارے میں گلشن معمار پولیس نے بتایا کہ گڈاپ سٹی میں ایک گھر سے انہیں 30سالہ سترام کی لاش ملی، جس نے اپنی 26سالہ بیوی کاجول کو گولی مارنے کے بعد خودکشی کی۔
اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) اشتیاق غوری کے مطابق واقعہ رات ڈیڑھ بجے پیش آیا اور پولیس کو جائے واردات سے گولیوں کے خول اور ایک نائن ایم ایم پستول بھی ملی ہے۔
پولیس کے مطابق مقتولین کا ایک 2سال کا بیٹا بھی ہے جبکہ یہ جوڑا ہندو برادری سے تعلق رکھتا تھا۔
مذکورہ معاملے پر پولیس کا کہنا تھا کہ ابھی تک واقعے کی وجوہات کا علم نہیں ہو سکا جبکہ مقدمے کے اندراج کے لیے بھی کسی نے پولیس سے رابطہ نہیں کیا۔
علاوہ ازیں ایک اور واقعے میں فیروز آباد پولیس نے ایک کمسن گھریلو ملازمہ کے قتل کے الزام میں مالک مکان اور دیگر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
فیروزآباد پولیس کے ایس ایچ او اورنگزیب خٹک کے مطابق پی ای سی ایچ ایس کے علاقے میں واقع گھر سے 9اگست کو ایک 13سالہ کمسن گھریلو ملازمہ فوزیہ کی لاش ملی تھی۔
پولیس کو مقتولہ کی لاش چھت پر لگے پنکھے سے لٹکی ہوئی ملی تھی، جس پر لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے جناح ہسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں ڈاکٹرز کو جسم پر کسی بھی قسم کے تشدد یا مزاحمت کے نشانات نہیں ملے اور انہوں نے موت کی وجہ خودکشی کو قرار دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں پی ٹی آئی سے وابستہ 'صحافی' قتل
البتہ لڑکی کے اہلخانہ نے پولیس اور ڈاکٹرز کے موقف کو مسترد کرتے ہوئے واقعے کو قتل کی واردات قرار دیا تھا۔
بعد ازاں پولیس نے اہلخانہ کے اصرار پر مالک مکان ندیم اور دیگر 2 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں، تاہم مقدمے کے سلسلے میں ابھی تک کوئی بھی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
ادھر شرافی گوٹھ کے علاقے سے پولیس کو ایک شخص کی مسخ شدہ لاش ملی۔
پولیس کے مطابق اسماعیل گوٹھ میں کارٹن سے ایک انسانی ڈھانچہ برآمد ہوا، جسے قانونی کارروائی کے لیے جناح ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔