مذہب کی بنیاد پر تشدد کا عالمی دن، 'دنیا کشمیریوں پر بھی توجہ دے'
بین الاقوامی برادری آج دنیا بھر میں مذہب اور عقیدے کی بنیاد پر ظلم و تشدد کے شکار افراد سے اظہار یکجہتی کا پہلا عالمی دن منا رہی ہے۔
اسی حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ 'آج، مذہب اور عقیدے کی بنیاد پر تشدد کے شکار افراد کے پہلے عالمی دن کے موقع پر ہم لاکھوں کشمیریوں کی جانب دنیا کی توجہ مبذول کرانا چاہتے ہیں جو بھارت کے ظلم، تشدد، تمام بنیادی حقوق اور آزادی سے محروم زندگی گزار رہے ہیں۔'
اپنے دوسرے ٹوئٹ میں عمران خان نے کہا کہ 'قابض بھارتی فوج کشمیریوں کو مذہبی عبادات کا حق دینے سے بھی انکاری ہے یہاں تک کہ انہیں عیدالاضحیٰ کی نماز بھی ادا کرنے نہیں دی گئی۔'
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ 'آج عالمی برادری جہاں مذہب اور عقیدے کی بنیاد پر تشدد کے شکار افراد سے اظہار یکجہتی کر رہی ہے اسے کشمیریوں کی نسل کشی روکنے کے لیے بھی اقدامات اٹھانے چاہیے۔'
بین الاقوامی برادری 22 اگست کو میانمار، مقبوضہ کشمیر، شام اور فلسطین سمیت دنیا کے دیگر حصوں میں مذہب اور عقیدے کی بنیاد پر ظلم و تشدد کے شکار افراد سے اظہار یکجہتی کا پہلا عالمی دن منا رہی ہے۔
مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں مظالم کرنے والے نازیوں کے نظریات سے متاثر ہیں، وزیراعظم
ظلم و تشدد کے شکار افراد سے اظہار یکجہتی کے لیے عالمی سطح پر یہ دن منانے کا فیصلہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 28 مئی کے اجلاس میں کیا گیا تھا۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریز نے اس دن کے حوالے سے اپنے پیغام میں کہا کہ 'دہشت گرد حملوں کا صدمہ خاندانوں، برادریوں اور پوری قوم کو طویل عرصے تک نقصان پہنچاتا ہے۔'
انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مظالم کے شکار افراد کی آزاد سنی جانے، ان کے حقوق کے احترام اور ان کی ریکوری کے لیے جو کچھ کر سکتے ہیں وہ کریں۔