رونالڈو نے ریپ کا الزام لگانے والی خاتون کو لاکھوں ڈالرز دینےکا اعتراف کرلیا
پرتگال کے عالمی شہرت یافتہ فٹبالر34 سالہ کرسٹیانو رونالڈو نے پہلی بار اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے ریپ الزام لگانے والی سابق ماڈل کو خاموش رہنے کے لیے لاکھوں ڈالر دیے۔
کرسٹیانو رونالڈو اس سے قبل ریپ الزامات لگانے والی سابق امریکی ماڈل کیتھرین مایورگا کو جھوٹا قرار دیتے آ رہے تھے اور دعویٰ کرتے رہے تھے کہ ایسا کوئی واقعہ ہی پیش نہیں آیا۔
کیتھرین مایورگا نے ستمبر 2018 میں کرسٹیانو رونالڈو پر 9 سال قبل ریپ کا الزام لگاتے ہوئے ان کے خلاف امریکی ریاست نیواڈا میں ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔
کیتھرین مایورگا نے 32 صفحے پر مشتمل دستاویزات عدالت میں جمع کراتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ رونالڈو نے 13 جون 2009 کو ان کا ریپ کیا تھا۔
انہوں نے اس مقدمے میں الزام عائد کیا تھا کہ فٹبالر نے اس مبینہ ریپ کو خفیہ رکھنے کے لیے ان پر دباؤ ڈالا تھا اور فٹ بالر نے وکلاء کی مدد سے انہیں پونے 4 لاکھ ڈالر دے کر خاموش رہنے کا کہا۔
یہ بھی پڑھیں: سابق امریکی ماڈل کا رونالڈو پر ریپ کا الزام
عدالت میں دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا تھا کہ ریپ واقعے کے بعد ماڈل ذہنی طور پر پریشان رہیں، یہاں تک کہ انہوں نے متعدد بار خودکشی کرنے کا بھی سوچا۔
ساتھ ہی ماڈل نے فٹ بالر کے خلاف 2 لاکھ امریکی ڈالر کے ہرجانے کا دعویٰ بھی دائر کیا تھا۔
تاہم کرسٹیانو رونالڈو نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کیتھرین مایورگا کو جھوٹا قرار دیا تھا، لیکن اب انہوں نے تسلیم کیا ہے کہ انہوں نے الزام لگانے والی خاتون کو خاموش رہنے کے لیے پیسے دیے۔
شوبز و اسپورٹس میگزین ’ٹی ایم زیڈ‘ کے مطابق کرسٹیانو رونالڈو کی جانب سے نیواڈا کی ریاست میں نئے دستاویزات جمع کرائے گئے ہیں جن میں تسلیم کیا گیا ہے کہ انہوں نے الزام لگانے والی خاتون کو خاموش رہنے کے لیے 3 لاکھ 75 ہزار امریکی ڈالر دیے۔
کرسٹیانو رونالڈو کی جانب سے جمع کرائے گئے دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ خاتون اور فٹ بالر کے درمیان پیسوں کے عوض معاہدہ طے پایا تھا کہ معاملے کو سامنے نہیں لایا جائے گا۔
فٹ بالر نے عدالت سے اپیل کی ہے کہ چوں کہ انہوں نے ریپ الزامات کو سامنے نہ لانے سے متعلق باہمی رضامندی کا معاہدہ کیا اور اس لیے انہوں نے خطیر رقم بھی ادا کی، اس لیے ان کے خلاف دائر کیس کو خارج کردیا جائے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ جہاں کرسٹیانو رونالڈو نے خاتون کو الزامات سامنے لانے اور خاموش رہنے کے لیے پیسے دینے کا اعتراف کیا ہے، وہیں انہوں نے دستاویزات میں دعویٰ کیا ہے کہ ان کے درمیان کچھ بھی غلط عمل نہیں ہوا تھا۔
مزید پڑھیں: ریپ الزامات کے بعد رونالڈو پرتگال کے فٹبال اسکواڈ سے باہر
فٹ بالر نے ساتھ ہی دستاویزات میں دلیل دی ہے کہ الزام لگانے والی خاتون نے 2010 میں جو ریپ کا مقدمہ دائر کروایا تھا، اس میں انہوں نے فٹ بالر کو نامزد نہیں کیا تھا، تاہم جب ستمبر 2018 میں انہوں نے اسی مقدمے کو بنیاد بنا کر عدالت میں کیس دائر کیا تو فٹ بالر کا نام لگا لیا۔
کرسٹیانو رونالڈو کی جانب سے عدالت میں دستاویزات جمع کرائے جانے کے بعد خیال کیا جا رہا ہے کہ ان کے خلاف دائر مقدمہ خارج کردیا جائے گا۔
کیوں کہ عدالت پہلے ہی اسی کیس کی سماعت کے دوران فٹ بالر کے خلاف ریپ الزامات کے تحت فوجداری کیس نہ چلانے کا اعلان کر چکی ہے۔
عدالت نے چند ہفتے قبل سماعت کے دوران کہا تھا کہ کرسٹیانو رونالڈو کے خلاف لگائے گئے الزامات میں ٹھوس شواہد پیش نہیں کیے گئے، اس لیے ان پر جنسی جرائم کے تحت کیس نہیں چلایا جا سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: ریپ کیس میں رونالڈو کا ایک دہائی بعد ڈی این اے ٹیسٹ
اس سے قبل پولیس نے ان کے خلاف لگائے گئے الزامات کے تحت ڈی این اے بھی کیا تھا، فٹ بالر کا ڈی این اے ٹیسٹ الزامات کو ایک دہائی گزر جانے کے بعد کیا گیا۔
فٹ بالر پر کیتھرین مایورگا نے گزشتہ برس اکتوبر میں پہلی بار الزام لگایا تھا کہ کرسٹیانو نے انہیں 2009 میں امریکی شہر لاس وگاس میں ریپ کا نشانہ بنایا۔
ریپ الزامات سامنے آنے کے بعد کرسٹیانو رونالڈو کے ساتھ کام کرنے والی متعدد ملٹی نیشنل کمپنیوں نے بھی تشویش کا اظہار کیا تھا اور عندیہ دیا تھا کہ فٹ بالر کے ساتھ کام کرنے کے کروڑوں ڈالر کے معاہدے منسوخ کیے جا سکتے ہیں۔