• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

مصباح کو کوچ بنایا گیا تو مفادات کا ٹکراؤ ہوگا، اظہر محمود

شائع August 20, 2019 اپ ڈیٹ August 22, 2019
اظہر محمود گزشتہ تین برس سے قومی ٹیم کے باؤلنگ کوچ تھے—فائل/فوٹو:پی سی بی
اظہر محمود گزشتہ تین برس سے قومی ٹیم کے باؤلنگ کوچ تھے—فائل/فوٹو:پی سی بی

قومی ٹیم کے سابق باؤلنگ کوچ اظہر محمود نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے مکی آرتھر سمیت کوچنگ اسٹاف کو فارغ کرنے کو غلط فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے اگر مصباح الحق کو نیا کوچ بنایا گیا تو مفادات کا ٹکراؤ ہوگا۔

ڈان نیوز کے پروگرام ری پلے میں گفتگو کرتے ہوئے سابق باؤلنگ کوچ اظہر محمود نے کہا کہ ‘اس وقت کوچ کا فیصلہ میرے خیال میں ٹھیک نہیں ہے، نیا کوچ آئے گا اور وہ اپنا کام کرے گا، سال کے بعد ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ ہے، وقت بہت کم ہے، میرا نہیں خیال کہ ایسے وقت میں اس طرح کا فیصلہ کرنا چاہیے تھا’۔

نئے کوچ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ‘مصباح الحق نے لیول ٹو کورس کیا ہے، اگر کوچ بنتے ہیں تو مجھے کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن یہ مفادات کا ٹکراؤ نہیں ہوگا کہ جس کمیٹی میں وہ شامل تھے، اس نے ہمیں گھر بھیج دیا اور اب وہ آکر ہیڈ کوچ بن جاتے ہیں’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘اگر پیچھے چلے جائیں تو پی سی بی نے سارے کھلاڑیوں کو بلا کر لیول ٹو کورس کروایا تو اس سے یہ نہیں ہوگا کہ ان ساری چیزوں پر 3، چار مہینے سے منصوبہ بندی ہورہی تھی’۔

ٹیم کی قیادت کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ سرفراز کے پاس اختیارات تھے وہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے بہترین ٹی ٹوئنٹی کپتان ہیں جبکہ ون ڈے میں ان کی کارکردگی بھی بہتر ہے۔

ایک سوال پر اظہر محمود کا کہنا تھا کہ سابق کھلاڑیوں کی جانب سے میڈیا پر تنقید کی جاتی ہے، میں اس کے خلاف نہیں لیکن جب آپ ذاتیات پر بات کرتے ہیں تو وہ درست نہیں تاہم چند سابق کھلاڑیوں کے پاس کوئی حل نہیں وہ صرف تنقید کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی سی بی کی کمیٹی بنی تو وسیم خان سے کہا تھا کہ ہم سے براہ راست سوالات ہونے چاہئیں اور ہم سے پوچھا جانا چاہیے تھا کہ کیا کام کیا لیکن مجھے نہیں بلایا گیا جس پر افسوس ہے جبکہ ہمیں بتایا گیا کہ ہم نئے چہروں کو لے کر آرہے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024